فریقین
{ فَری + قَین (ی لین) }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم |فریق| کا تثنیہ ہے جو اردو میں اپنے اصل معنی و ساخت کے ساتھ بطور اسم جمع استعمال ہوتا ہے تحریراً سب سے پہلے ١٨٩٤ء کو "لیکچروں کا مجموعہ" میں مستعمل ملتا ہے۔
["فرق "," فَرِیقین"]
اسم
اسم نکرہ ( جمع )
اقسام اسم
- واحد : فَرِیق[فَرِیق]
- جمع غیر ندائی : فَرِیقوں[فَری + قوں (و مجہول)]
فریقین کے معنی
١ - دو طبقے، دونوں فریق، دونوں گروہ۔
"حکم ہے کو گواہی کے دو مرد اور اگر دو مرد نہ ہوں تو ایک مرد اور دو عورتوں کو گواہ بنایا جائے گواہی کے لیے چونکہ عورتوں کا فریقین بیع کے سامنے بے پردہ ہونا لازمی تھا۔" (١٩٨٦ء، سندھ کا مقدمہ، ١٣٨)
انگلش
["dual","the two parties in a lawsuit","both parties","the parties concerned (in a suit)"]