فکاہی ادب کے معنی
فکاہی ادب کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ فُکا + ہی + اَدَب }
تفصیلات
iعربی زبان سے ماخوذ صفت |فکاہی| کے بعد اسی زبان سے مشتق اسم |ادب| لانے سے مرکب توصیفی بنا جو اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے ١٩٦٥ء کو "مباحث" میں مستعمل ملتا ہے۔
[""]
اسم
اسم معرفہ ( مذکر - واحد )
فکاہی ادب کے معنی
١ - ظریفانہ اور مزاحیہ تحریریں اور تصانیف، ایسا ادب جسکا تعلق ظرافت و مزاح سے ہو۔
"السنۂ شرقیہ میں فکاہی ادب کا سرمایہ اچھا خاصا ہے۔" (١٩٦٥ء، مباحث، ١٥٤)