قحبہ کے معنی
قحبہ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ قَح + بَہ }
تفصیلات
iفارسی زبان سے اردو میں معنی و ساخت کے لحاظ سے مِن و عن داخل ہوا اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٧٣٧ء کو "طالب و موہنی" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["کھانسنا","بد کار عورت","بدچلن عورت","کنایتاً دنیا","کھنکھار کر بلانے والی عورت"]
اسم
اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
قحبہ کے معنی
١ - بدکار عورت، فاحشہ، رنڈی، چھنال، کنچنی۔
"یہی وہ رواج تھا جس پر یہودی نبیوں اور پیشواؤں نے سخت اعتراض کیا اور بابل کو بیسوا، رنڈی قحبہ وغیرہ کا لقب دیا۔" (١٩٨٢ء، بُرشِ قلم، ٣٩٥)
شاعری
- متاع قحبہ دنیا پہ کر نہ چشم سیاہ
کہ مال زن نہیں کھاتے جو مرد ہوتے ہیں - آخانہ خرابی اپنی مت کر
قحبہ ہے یہ اس سے گھر نہ ہوگا - کہتی کوئی قحبہ دن نہ کھو اب مفت
بیتھ جا ملِ کے کھیلیں طاق اور جفت(کذا)
محاورات
- قحبہ چوں پیر شود پیشہ کند دلالی