قریب المرگ
{ قَری + بُل (ا غیر ملفوظ) + مَرْگ }
تفصیلات
iعربی زبان سے ماخوذ صفت |قریب| کے ساتھ |ا ل| بطور حرف تخصیص لگانے کے بعد فارسی زبان سے ماخوذ اسم |مرگ| ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور صفت مستعمل ہے۔ ١٨٧٠ء میں "خطبات احمدیہ" میں مستعمل ملتا ہے۔
[""]
اسم
صفت ذاتی ( واحد )
قریب المرگ کے معنی
١ - موت کے قریب، کوئی دم کا مہمان، نزع میں پڑا ہوا۔
"اس کا مقابل ایک بیمار اور قریب المرگ شخص تھا۔" (١٩٨٤ء، مقاصد و مسائل پاکستان، ١٢)
انگلش
["on the point of death","dying"]