قزاقی
{ قَز + زا قی }
تفصیلات
iترکی زبان سے ماخوذ اسم |قزاق| کے ساتھ |ی| بطور لاحقہ کیفیت ملانے سے اسم |قزافی| بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٦٧٩ء میں "دیوان شاہ سلطان ثانی" میں مستعمل ملتا ہے۔
["قَزّاق "," قَزّاقی"]
اسم
اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
قزاقی کے معنی
١ - لوٹ مار، غارت گری۔
"اپنی مفسدانہ طبیعت کی بنا پر پھر سے قزاقی . کو اپنا پیشہ بنا لیا۔" (١٩٨٦ء، سندھ کا مقدمہ، ١١٣)
مترادف
ڈکیتی, ڈاکا
انگلش
["the profession of a quazzaq; free-booting","bringandage"]