چھن کے معنی

چھن کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ چَھن }{ چِھن }

تفصیلات

iاردو زبان سے اسم صوت ہے۔ سب سے پہلے ١٨٩٣ء کو "گلرو زرینہ (متفرق مصنفین کے ڈرامے)" میں مستعمل ملتا ہے۔, ١ - پل کا دسواں حصہ، سیکنڈ کے دسویں حصے کے برابر وقت، وقت کا چھوٹے سے چھوٹا حصہ، ثانیہ کے ساتھ حصوں میں سے ایک حصہ۔, m["(چھند کا مخفف) چھناک","ایک زیور جو چوڑیوں کے درمیان پہنا جاتا ہے","ایک شعر جو شادی کےموقع پر ہندو دولہا گاتا ہے","پانی کے قطرے کے گرم توے پر گرنے کی آواز","چھپا ہوا","روپے کی آواز","گھنگرو جھانجھر یا چھوٹی گھنٹیوں کی آواز","ڈھنپا ہوا","ڈھنکا ہوا","کنکر بجری یا سنگریزہ جو اناج یا خوراک میں سے نکلے"]

اسم

اسم صوت ( مؤنث - واحد ), اسم ظرف زماں

چھن کے معنی

١ - شیشہ ٹوٹنے یا تلوار یا دھات کی چیز کے گرنے یا ٹکرانے کی آواز؛ کسی جلتی ہوئی چیز جیسے توے وغیرہ پر پانی پڑنے کی آواز۔

"جلتی استری پر چھن سے جیسے پانی کی بوند پڑی" (١٩٨٤ء، راجہ گدھ، ٧٠)

٢ - گھنگرو کی آواز۔

"جوں ہی بولے چھن تیرے گھنگرو" (١٨٩٣ء، گلرو زرینہ (متفرق مصنفین کے ڈرامے)، ٦٥:١١)

٣ - روپوں یا سکوں کے باہم ملنے یا گرنے کی آواز۔ (پلیٹس؛ فرہنگ آصفیہ)

"اگر کہیں باہر جاتی تو وہی اپنے پرانے چھن، پچھلیان، کڑے، نگری. وغیرہ پہنتی" (١٩٧٣ء، جہان دانش، ٨١)

٤ - کلائی میں پہننے کا جالی دار چوڑی کی وضع کا زیور، (جو گھنگرو دار اور بغیر گھنگرو کے ہوتاہے، جسے پری بند اور جہانگیری بھی کہتے ہیں)، کنگن؛ وہ کڑا جو چوڑیوں کے بیج میں پہنا جاتا ہے۔

١ - پل کا دسواں حصہ، سیکنڈ کے دسویں حصے کے برابر وقت، وقت کا چھوٹے سے چھوٹا حصہ، ثانیہ کے ساتھ حصوں میں سے ایک حصہ۔

چھن کے جملے اور مرکبات

چھن چھن, چھن چھن چھان, چھن چھنن, چھن بھر

چھن english meaning

a momentan instantbe unconsciousbe utterly unmindful ofdetectivedetective|s jobgalloprun at full speedsearchsingersingingsurgerytracing ; tracking

شاعری

  • دیکھا ہے صید کہ میں تری صید کا جگر
    باآنکہ چھن رہا تھا یہ ذوقِ خدنگ تھا
  • کلیجہ چھن گیا پر جان سختی کش بدن میں ہے
    ہوئے اس شوخ کے ترکش کے سارے تیر بھی آخر
  • چھن گیا سینہ بھی کلیجا بھی
    یار کے تیر جان لیجا بھی
  • الفاظ کے مقتل میں کھڑا سوچ رہا ہوں
    آنسو بھی نہ چھن جائیں کہیں دیدۂ تر سے
  • میں کیسے خود کو تراشوں‘ کہ تجھ کو پا تو سکوں
    تری گلی میں تو سورج بھی چھن کے آتا ہے
  • صدیاں لُوٹ گئی پائل کی چھن چھن
    یہ تو برسے گا ساون ہے، ساون!
  • کلیجہ چھن گیا پر جان سختی کش بدن میں ہے
    ہوئے اس شوخ کے ترکش کے سارے تیر بھی آخر
  • آرتی کی کہیں مچی ٹھن ٹھن
    کہیں گھنٹوں کی ہورہی چھن چھن
  • تو ہے چھن تہاں سسو پاوت دیکھا
    پالنا نکٹ گئی تہاں دیکھا
  • شکر کر چھن چھن معافی آپنے پروردگار
    نیہہ باغاں میں گلابی پھل کھلے ہیں لال تج

محاورات

  • آنسو پونچھنا
  • آنکھیں بچھا دینا بچھنا
  • اتر جاؤ کہ دکھن‘ وہی کرم کے لچھن
  • اتر جاو کہ دکھن وہی کرم کے لکھن / لچھن
  • اگ پو پانی چھنکنا
  • الٹ کر نہ پوچھنا
  • اوچھن پوچھن پونجی خسم (- خصم) کو <br>(خصمی) کھائے
  • ایک تو کانی بیٹی (بیاہی یا جنی) کی مائی دوسرے پوچھنے والوں نے جان کھائی (گھری لجائی یا کھرا کھایا)
  • ایک تو کانی جائی دوسرے پوچھنے والوں نے جان کھائی
  • بات پوچھنا بات کی جڑ پوچھنا

Related Words of "چھن":