لوں کے معنی
لوں کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ لُوں }
تفصیلات
١ - ُلو، بادِگرم، سُموم، وہ گرم ہوا جو وسط گرمی میں چلتی اور جسم کو جھلسے دیتی ہے۔, m["دیکھیے لُو (مت)","لو (مت)"]
اسم
اسم نکرہ
لوں کے معنی
١ - ُلو، بادِگرم، سُموم، وہ گرم ہوا جو وسط گرمی میں چلتی اور جسم کو جھلسے دیتی ہے۔
لوں کے مترادف
رونگٹا
شاعری
- ارادہ تھا‘ جی لوں گا تجھ سے بچھڑ کے
گزرتا نہیں اک دسمبر اکیلے - زندہ رہی تو نام بھی لوں گی نہ پیار کا
سوگند ہے مجھے مرے پروردگار کی - لگا کے آگ بدن میں‘ وہ مجھ سے چاہتا ہے
کہ سانس لوں تو فضا کو دھواں دھواں نہ کروں - میں تیرے شہر کے تاروں سے آکر پوچھ لوں گا
بتاؤ چاند کا ٹکڑا کہاں ٹھہرا ہوا ہے! - اک لمحے کو رکا ہوں‘ تو افق پھیل گیا!
اب تو مر کر بھی نہ لوں گا کبھی آرام کا نام - ثبوتِ حق کے لئے‘ مشتِ خاک بن جائوں
کشیدِ خوں کے عوض کھینچ لوں سمندر بھی - کسی دکاں سے ملے تو خرید لوں کچھ عمر
کہ اب تلک تو کٹی زندگی سزا کی طرح - نسبت مری جبیں کو انہیں پتھروں سے ہے
مشکل نہ تھا کہ آئینہ خانے تراش لوں - کئی اجنبی تری راہ میں مرے پاس سے یوں گزرگئے
جنہیں دیکھ کر یہ تڑپ ہوئی ترا نام لے کے پکار لوں - میں کس طرح یہ مان لوں فصل بہار ہے
اک پھول تو کھلے کوئی پتا ہرا بھی ہو
محاورات
- کوئلوں کی دلالی میں (منہ بھی کالا کپڑے بھی کالے) ہاتھ کالے
- آرام منزلوں دور ہونا
- آگ کو مت پھونکو اگر پھونکتے ہو تو اس کے شعلوں کا اندازہ کرلو
- آنکھوں میں خاک (کی چٹکی) بھی نہ ڈالوں
- اپنا نام بدل دوں / دیں / ڈالوں / ڈالیں
- اپنا ہاتھ کٹوا ڈالوں
- اپنے باولوں روئیے دوسرے کے باولوں کو ہنسئے
- اچھے حالوں گزرنا
- اچھے دل (- دلوں) سے
- اشرفیاں (- اشرفیاں) لٹیں اور کوئلوں پر مہر