لپیٹ کے معنی
لپیٹ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ لَپیٹ (ی مجہول) }
تفصیلات
iسنسکرت زبان سے ماخوذ اسم |لپیٹنا| کا حاصل مصدر |لپیٹ| اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٧٩١ء کو "طوطی نامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["پیچدار یا ذو معنی بات"]
لپیٹ لَپیٹ
اسم
اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
لپیٹ کے معنی
"ہماری وہ لپیٹ کے دوپٹہ اوڑھنے کی عادت ہی نہیں جاتی، بے خیالی میں بار بار پلہ لپیٹ لیتے ہیں۔" (١٩٨٦ء، اللہ معاف کرے، ٢٠٦)
"فاصلہ ایک دوسرے کا آپس میں اپنی اپنی لپیٹ کی برابر ہونا چاہیے۔" (١٩١٣ء، انجنیرنگ بک، ١٢)
"کائنات کا ہر ذرہ قانون قدرت کی لپیٹ میں تھا۔" (١٩٢٩ء، آمنہ کا لال، ٧٣)
"بی منجھلی بیگم اماں کو سدا کے واسطے سود کی لپیٹ میں ڈال اپنے گھر روانہ ہوئیں۔" (١٩٠٨ء، صبح زندگی، ١٣٣)
"کچھ دنوں بعد پیٹ کی لپیٹ میں مخددہ علیا نے دنیا سے کوچ کیا۔" (١٨٦١ء، فسانۂ عبرت، ٢٩)
یہ باتوں کی بھاتی نہیں ہے لپیٹ اجی کیوں چھپاتی ہو دائی سے پیٹ (١٨٩٣ء، قصہ ماہ و اختر پری پیکر، ١٨)
"سیاسیات پر انہیں جو کچھ کہنا تھا اسے . حسب عادت وہ دل لگی ہی کی لپیٹ میں کہہ گئے ہیں۔" (١٩٥٤ء، اکبر نامہ، عبدالماجد، ٢٠٢)
"معمولی سے چھو کے پھندے یا لپیٹ کو انٹی کہتے ہیں۔" (١٩٣٩ء، اصطلاحات پیشہ وراں، ٩٦:١)
"اس کے نیچے مرفار ہے جو زبان کے کچھ پیچھے ہی واقع ہے اور ایک لپیٹ سے ڈھکا ہوا ہوتا ہے۔" (١٩٤٩ء، ابتدائی حیوانیات، ٣٦٦)
لپیٹ کے مترادف
مکر
الجھائو, الجھیڑا, بپتا, بل, بندھن, پوشش, پیچ, تہ, جنجال, چھل, دغا, دور, دھوکا, غلاف, فریب, گروہ, گیرا, محیط, مصیبت, مکر
لپیٹ english meaning
covercoveringcoating aroundenvelope; foldcoil plyplaittwist; bandage; girthcircumferencecompass; blastwhirl
شاعری
- مکان ، کھیت سبھی آگ کی لپیٹ میں تھے
سنہری گھاس میں اس نے چھپادیا مجھ کو - پاتے ہی آہٹ ان کی میں بھاک کے منہ چھپاؤں گی
اوڑھ لپیٹ کے الگ تخت پہ بیٹھ جاؤں گی - تو موں اپنا لپیٹ کر میں پڑی رتی سو کونے میں
انگن ہور گھر جھڑایا مجھ ہنسا ہو دھیان ٹھنڈ کالا - بے خود ہو لپیٹ جاؤں تو ہنس کر کہے کیا خوب
اتنا بھی زخود رفتہ نہ ہو کچھ تو سنبھل بے - کچھ نہ معلوم ہو کر اور پیٹ
فقط اک ناگنی کی اس میں لپیٹ - رہتا ہے ان بتوں کو یہی دھیان رات دن
کس کو لپیٹ لیجے کسے رام کیجیے - طمع کی مونہہ کو خلق سے لے پھیر
بڑی مالا کو ہاتھ پر نہ لپیٹ - فقط بچھونا ہی جو ہو تو اٹھ کے میں لپیٹ لوں
ہزار کام پھیلے ہیں انھیں ذرا سمیٹ لوں - جو رہتا بفعل حرام ان کو لپیٹ
تو دیتیھ انھیں شوہروں پر لپیٹ - چاند سے منہ کو دکھا ابر سیہ سی زلفیں
کبک و طاؤس کو بھی اپنی طرف یار لپیٹ
محاورات
- اپنے ساتھ لپیٹنا
- بابھن ہوئے تو کیا ہوئے گلے لپیٹا سوت
- پرچم کو لپیٹنا
- پنجے جھاڑ کر پیچھے پڑنا۔ چمٹنا یا لپیٹنا
- پنڈت بھئے تو کیا بھئے گلے لپیٹا سوت۔ بھاؤ بھگت جانی ناہیں بھئے جنگل کے بھوت
- لپیٹ لپاٹ کر
- لپیٹ میں آجاتا
- لپیٹ میں آنا
- منہ لپیٹ کر پڑ رہنا
- منہ لپیٹ کر پڑ رہنا یا پڑنا