مؤذن
{ مُو + اَذ + ذِن }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مزید فیہ کے کے باب تَفْعِیل کے تحت اسم فاعل کے وزن مُفَعِل پر مشتق کیا گیا کلمہ ہے جو اردو میں اپنے اصل معنی و ساخت کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے تحریراً سب سے پہلے ١٥٦٤ء "دیوان حسن شوقی" میں مستعمل ملتا ہے۔
["اذن "," آذان "," مُؤَذِّن"]
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- جمع : مُؤَذِّنِین[مُو + اَذ + ذِنِین]
- جمع غیر ندائی : مُؤذِّنِوں[مُو + اَذ + ذِنوں (و مجہول)]
مؤذن کے معنی
١ - اذان دینے والا، اعلان کرنے والا۔
"اس اُدھیڑ بُن میں تھا کہ مؤذِن نے عصر کی اذان دینی شروع کر دی۔" (١٩٩٤ء، افکار، کراچی، اکتوبر، ٦٥)