مباہلہ

{ مُبا + ہَلَہ }

تفصیلات

iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٨٧٧ء کو "عجائب المخلوقات" میں مستعمل ملتا ہے۔

["بہل "," مُباہَلَہ"]

اسم

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )

اقسام اسم

  • واحد غیر ندائی : مُباہَلے[مُبا + ہَلے]
  • جمع غیر ندائی : مُباہَلوں[مُبا + ہَلوں (و مجہول)]

مباہلہ کے معنی

١ - ایک دوسرے کو لعنت کرنا، ایک دوسرے کے حق میں بد دعا کرنا، (شریعت) کسی متنازعہ فیہ مسئلے کا فیصلہ خدا پر چھوڑتے ہوئے یہ بد دعا کرنا کہ جو فریق جھوٹا ہو وہ برباد ہو جائے۔

"ان دونوں بزرگوں سے مرزا صاحب کے مناظرے اور مباہلے ہوا کرتے تھے۔" (١٩٨٤ء، کیا قافلہ جاتا ہے، ٢٤٨)