متجسس طبیعت

{ مُتَجَس + سِس + طَبی + عَت }

تفصیلات

iعربی زبان سے مشتق دو اسماء |متجسس| اور |طبیعت| کے بالترتیب ملنے سے مرکب بنا۔ اردو زبان میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٩٧ء، کو "صحیفہ" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

[""]

اسم

صفت ذاتی

متجسس طبیعت کے معنی

١ - تجسس کا رویہ رکھنے والا، متلاشی مزاج۔

"بے غرض مسافر اور خالص سیاح کے پاس مشاہدے کی باریک بین نگاہ اور متجسس ہو رہے ہیں۔" (١٩٨٩ء، قصے تیرے فسانے میرے، ٣٩٠)