متجلی کے معنی
متجلی کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ مُتَجَل + لی }{ مُتَجَل + لا (ا بشکل ی) }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو زبان میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٣٨ء کو "چمنستان سخن" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔, iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو زبان میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٩٠ء کو "بوستان خیال" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔, m["خدا کا اپنے آپ انسان پر ظاہر کرنا","(تَجَلَّی ۔ خدا کا اپنے آپ انسان پر ظاہر کرنا)","آب دار","تاب دار","تاب ناک","عظیم الشان","وہ جس نے صورت بدلی ہو یا تبدیل ہئیت کی ہو","وہ جو ظاہر یا مُنکشف ہو"]
جلو تَجَلّی مُتَجَلّی جَلی مُتَجَلّیٰ
اسم
صفت ذاتی
متجلی کے معنی
چاند شرمندہ ہو چہرے متجلی ایسے نہ امام ایسا ہوا پھر نہ مصلّی ایسے (١٨٧٤ء، انیس، مراثی، ٤١٨:١)
"قریب ہوتا ہے کہ اس کے باطن میں نور کا ذکر متجلٰی ہو جائے۔" (١٩٨٧ء، انفاس العارفین، ٢٩)
متجلی کے مترادف
تابندہ, تاباں, درخشاں
تاباں, تابندہ, چمکیلا, درخشاں, درخشندہ, رخشاں, رخشندہ, روشن, عالیشان
متجلی کے جملے اور مرکبات
متجلی بالذات