متلبس

{ مُتَلَب + بِس }

تفصیلات

iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو زبان میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٧٧٢ء کو شاہ میر کے ہاں "انتباہ الطالبین" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

["لبس "," لِباس "," مُتَلَبِّس"]

اسم

صفت ذاتی

متلبس کے معنی

١ - لباس پہننے والا۔

 اے دل خدا کو و خلق کو جیوں پھول باس بوج یا شخص عکس یا متلبس لباس بوج (١٨٠٩ء، دیوان شاہ کمال، ٨١)

٢ - مستفید ہونے والا۔

"جو شخص بیت اللہ کا حج یا عمرہ کرے (یعنی حج و عمرہ سے متلبس ہوا)۔" (١٩٦٤ء، کمالیں، ٦٨:٢)