مجبور محض کے معنی

مجبور محض کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ مَج + بُو + رے + مَحْض (فتحہ م مجہول) }

تفصیلات

iعربی زبان سے مرکب توصیفی ہے۔ عربی زبان سے ماخوذ اسم |مجبور| کے آخر پر کسرہ صفت لگا کر عربی زبان سے ماخوذ صفت |محض| ملنے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور صفت مستعمل ہے ١٩١٩ء کو "آپ بیتی" میں تحریراً مستعمل ہوا۔

[""]

اسم

صفت ذاتی

مجبور محض کے معنی

١ - کلی طور پر بے اختیار، بالکل بے بس، قطعاً عاجز۔

"نئی یا جدید تر اردو شاعری کی ایک آواز اور بھی ہے. یہ آواز دراصل سریت. لایعنیت اور داخلیت کے جدید فلسفیانہ مسائل اور قدیم متصوفانہ رموز سے عبارت ہے اور یہ. مخلوق کو خالق کے سامنے مجبور محض گردانتی ہے اور ذات و کائنات کے رشتوں کو محض روحانی جانتی ہے۔" (١٩٩٥ء، نگار، کراچی، مارچ، ٦٦)