محاصرہ
{ مُحا + صَرَہ }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں بطور اسم ہی استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٨٥٥ء کو "غزوات حیدری" میں مستعمل ملتا ہے۔
["حصر "," حَصَر "," مُحاصَرَہ"]
اسم
اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- واحد غیر ندائی : مُحاصَرے[مُحا + صَرے]
- جمع : مُحاصَرے[مُحا + صَرے]
- جمع غیر ندائی : مُحاصَروں[مُحا + صَروں (و مجہول)]
محاصرہ کے معنی
١ - چاروں طرف سے بند کر دینا، گھیرا ڈالنا، ناکہ بندی، قلعہ بندی، گھراؤ۔
"گویا شہر کسی نامہربان نظر کے محاصرے سے چھٹ گیا۔" (١٩٨٩ء، مصروف عورت، ١١٤)
مترادف
احاطہ, گھیرا