موا کے معنی
موا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ مُوا }
تفصیلات
١ - مُردہ، مرا ہوا، بے جان، (عو) نگوڑا، خانہ خراب، کم بخت، بدنصیب، ناشاد، نامراد (عورتیں بحالت ناراضگی، تنفر یا ناز سے یہ لفظ کہتی ہیں)۔, m["(ماضی) مرگیا","بد نصیب","بے روح","جان بحق ہوا","دیکھئے: مہوا","عورتیں بحالت ناراضگی","فوت شدہ","فوت ہوگیا","مرا فصیح ہے (مرنا سے)","مرا ہوا"]
اسم
صفت ذاتی
موا کے معنی
١ - مُردہ، مرا ہوا، بے جان، (عو) نگوڑا، خانہ خراب، کم بخت، بدنصیب، ناشاد، نامراد (عورتیں بحالت ناراضگی، تنفر یا ناز سے یہ لفظ کہتی ہیں)۔
موا کے جملے اور مرکبات
موا بادل, موا جیتا, موا ہوا
موا english meaning
basedeadlifeless
شاعری
- بدحال ہو کے چاہ میں مرنے کا لطف کیا
دل لگتے جو موا کوئی عاشق بھلا ہوا - بن گل موا ہی میں تو یہ تو جا کے لوٹیو
صحنِ چمن میں اے پر پرواز میرے بعد - موا کوہکن بے ستوں کھود کر
یہ راحت ہوئی ایسی محنت کے بعد - جو بن ترے دیکھے موا دوزخ میں ہے یعنی
رہتی ہے اسے حسرتِ دیدار ہمیشہ - کچھ پائیرو تو نیں ہوا کی چپ پھراری کھاڑیاں
بچھڑے کے جھڑپن کوں موا صدقہ اتارا کاہیکوں - بیٹے کی باپ سے بنی خانم بگڑ نہ جائے
ڈاکلے بہو پہ آنکھ موا بد شعار باپ - کوٹھے پہ جو تھا پچھلے پہر چور کا اک شور
دیکھا تو پڑوسن کا موا آنکھ لگا تھا - نیت پہ سب بنا ہے یاں مسجد اک بڑی تھی
پیر مغاں موا سو اس کا بنا حظیرا - رات بھر کھانسا کرے ہے نیند آتی ہی نہیں
موت کے اب دن بھرے ہے یہ موا خوجہ خبیث - کسریٰ گیا پہ طاق کا مذکور رہ گیا
نعمان موا اور ذکر خورنق ہے اب تلک
محاورات
- آب و ہوا موافق آنا
- آپ موئے تو جگ موا
- آج نہ موا کل مر جائوں گا
- ایک تو موا ان بھاتا دوسرے سہی سانجھ کو آتا
- ایک تو موا ان بھایا تھا دوسرے سہی سانجھ آتا تھا
- بعورت نہ مرد موا ہیجڑا ہے۔ ہڈی نہ پسلی موا چھیچھڑا ہے
- بن لاگ جو کھیلے جوا۔ آج نہ موا کل موا
- بیگانے بھروسے پر کھیلا جوا۔ آج نہیں موا کل موا
- پرائے بھروسے کھیلا جو آج نہ موا کل موا
- پست و بلند ہموار ہونا