محافظ
{ مُحا + فِظ }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم فاعل ہے۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٨٩٨ء کو "تاریخ ہندوستان" میں مستعمل ملتا ہے۔
["حفظ "," حِفاظَت "," مُحافِظ"]
اسم
صفت ذاتی ( واحد )
اقسام اسم
- جمع : مُحافِظین[مُحا + فِظین]
- جمع غیر ندائی : مُحافِظوں[مُحا + فِظوں (و مجہول)]
محافظ کے معنی
١ - حفاظت کرنے والا، رکھوالی کرنے والا، پاسبان، نگہبان، سپاہی۔
"محافظ تھا اور آڑے وقت میں ہمیشہ ان کے کام آتا تھا۔" (١٩٩٠ء، بھولی بسری کہانیاں (مصر)، ١١٣)
٢ - امین، مہتمم (فرہنگ آصفیہ؛ نوراللغات)۔
مترادف
حامی[1], رکھوالا, گارڈ, پرور, داروغہ, وارث, نگراں, نگران
مرکبات
محافظ خانہ, محافظ خلیہ, محافظ دفتر, محافظ نما, محافظ حقیقی, محافظ نقدی
انگلش
["defending; keeping","guarding"]