محمول کے معنی
محمول کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ مَح (فتحہ م مجہول) + مُول }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق |اسم مفعول| ہے اردو میں بطور صفت مستعمل ہے۔ ١٨١٠ء کو "شاہ نامہ (ترجمہ)" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["اٹھانا","(حَمَلَ ۔ اٹھانا)","اٹھایا گیا","قیاس ، گمان یا ظن کیا گیا","قیاس گروہ","گمان کردہ","لادا گیا","وہ خبر جو مبتدا کے مقابل واقع ہوتی ہے"]
حمل مَحْمَل مَحْمُول
اسم
صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
محمول کے معنی
"سرے ان کے یعنی انگلیاں باریک رکھیں تاکہ نسبت حامل کی محمول کے ساتھ اچھی رہے۔" (١٨٧٧ء، عجائب المخلوقات (ترجمہ)، ٤٥٩)
"ہماری علیحدگی کو وقت کحی ستم ظریفی پر محمول کرنا مناسب نہ ہوگا۔" (١٩٩٤ء، ڈاکٹر فرمان فتح پوری؛ حیات و خدمات، ٥٠٣:٢)
"دوسرے جز کو نحوی جز اور منطقی محمول کہتے ہیں۔" (١٩٥٩ء، مقالات ایوبی، ١٧١)
"انسان جب کسی سے کوئی اور معاہدہ کرتا ہے تو وہ ظاہری حالات پر ہی محمول ہوتا ہے۔" (١٩٧٢ء، معارف القرآن، ١١٣:٥)
محمول english meaning
(logic) Object [A~حمل]attributedattributed [A~حمل]presemption
محاورات
- محمول کرنا