مرفوع القلم کے معنی

مرفوع القلم کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ مَر + فُو + عُل (ا غیر ملفوظ) + قَلَم }

تفصیلات

iعربی زبان سے ماخوذ صفت |مرفوع| کے آخر پر ضمہ اضافت لگا کر حرف تخصیص |ا ل| لگا کر عربی اسم |قلم| لگانے سے مرکب اضافی |مرفوع القلم| بنا۔ اردو میں بطور صفت مستعمل ہے۔ ١٦٣٥ء کو "سب رس" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["پاگل آدمی کا گناہ","تعزیرات ہند میں ایسے مفصلہ ذیل اشخاص ہیں۔ سات برس سے کم عمر کا بچہ، سات سے بارہ برس کا بچہ جس کے قوٰی ابھی پختگی پر نہ پہنچے ہوں۔ دیوانہ","لکھنے سے باز رکھا گیا","معذور جیسے مست یا دیوانے کی حرکت","وہ شخص جس کا جرم قابل باز پرس نہ ہو، جیسے دیوانہ","وہ شخص جس کا گناہ قابل گرفت یا تحریر نہ ہو"]

اسم

صفت ذاتی ( مذکر - واحد )

مرفوع القلم کے معنی

١ - وہ (شخص) جس کا گناہ قابل گرفت یا تحریر نہ ہو، لکھنے سے باز رکھا گیا، جس کا جرم باز پرس کے قابل نہ ہو، ناقابل ذکر، بے محاسبہ۔

 سترہ ستائیس کاغذ والیاں دو چار ہیں بعض میں سنہ طباعت ہے یہ مرفوع القلم (١٩٦٧ء، اندھیر نگری (شاد عارفی)، ١٠١)

شاعری

  • ٹھہرتے کیوں نہ مرفوع القلم محشر میں دیوانے
    لوائے حمد کی چھڑ تھا الف چاک گریباں کا