مریض کے معنی
مریض کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ مَرِیض }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم فاعل ہے۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٨٠٩ء کو "کلیات جرات" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["سلیس (مرض ۔ بیمار ہونا)"]
مرض مَرِیض
اسم
صفت ذاتی ( واحد )
اقسام اسم
- جمع استثنائی : مَرِیضان[مَری + ضان]
- جمع غیر ندائی : مَرِیضوں[مَری + ضوں (و مجہول)]
مریض کے معنی
"میرے ایک مریض نے خودکشی کر لی تھی۔" (١٩٩٣ء، افکار، کراچی، دسمبر، ٥٦)
مریض کے مترادف
شکستہ, روگی[1], صاحب فراش
آزادی, بیمار, روگی, علیل
مریض کے جملے اور مرکبات
مریض عشق
مریض english meaning
(F. مریضہ mari|zah) Patient [A~مرض]a patienta sick persondiseasedsick
شاعری
- مت کر عجب جو میر ترے غم میں مرگیا
جینے کا اس مریض کے کوئی بھی ڈھنگ تھا - آب دو آتشیں سے گرانی ہے خود مجھے
بہر مریض عشق تو ہوتا ہے سم گلاب - کوشی ہے سب کو کہ آپریشن میں خوب نشتریہ چل رہا ہے
کسی کو اس کی خبر نہیں ہے مریض کا دم نکل رہا ہے - نہ پوچھو کس قدر ہوگا عذاب آخرت اس پر
شب غم جس مریض ہجر کو آرام آتا ہے - گاہے کراہتا ہے گہے چپ ہے گاہ مست
ممکن نہیں مریض محبت بھلا رہے - روکر مریض بولی کہ اے زائر امام
باہر گئے ہوئے ہیں سے شہ انام - عجب نہیں کہ نہ ہو اشک میری آنکھوں میں
مریض عشق کو ہے خشکی دماغ ضرور - انھیں جو منظور دیکھنا ہے تو آکے ایسے میں دیکھ جائیں
لیا سہارا مریض غم نے چراغ کچھ بجھ کے جھلملایا - حکمت و علم کا مطب دینے لگا مریض کو
بے خبری و جہل کے کے بوتلموں مرکبات - لو ہم مریض عشق کے بیمار دار ہیں
اچھا اگر نہ ہوتو مسیحا کا کیا علاج