مریم کے معنی
مریم کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ مَر + یَم }پاک، دامن، دوشیزہ
تفصیلات
iعربی زبان سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں بطور صفت اور اسم استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٨٩١ء کو "بوستان خیال" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["پاک دامن","حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی والدہ ماجدہ کا نام جن کو کسی مرد کی قربت کے بغیر پدرت خدا سے حمل رہا اور اس سے حضرت مُمدوح پیدا ہوئے","لغوی معنی کُواری"],
اسم
صفت ذاتی ( واحد ), اسم معرفہ ( مؤنث - واحد ), اسم
اقسام اسم
- لڑکی
مریم کے معنی
[" اس مریم کا جس کی عفت لٹتی ہے بھرے بازاروں میں (١٩٧٨ء،جاناں جاناں، ٤٣)"]
مریم کے جملے اور مرکبات
مریم کا پنجہ, مریم کا روزہ, مریم مکانی, مریم نما, مریم خصال, مریم دامنی, مریم زادی, مریم زادے, مریم صفت, مریم بتول
مریم english meaning
MaryMariaMaryanPious LadyThe Mother of Jesusthe Virgin. [A~H]WorshiperMaryam
شاعری
- ذکر اُس غیرتِ مریم کا جب آتا ہے فراز
گھنٹیاں بجتی ہیں لفظوں کے کلیساؤں میں - کُھل گیا موم کی مریم کی طرح آخر کار
سنگدل جس کو سمجھتے تھے ہمیں سا نکلا - عورات میں مصحف کسے آیا ہے بتاؤ
کیا حضرت مریم کا یہ پایا ہے بتاؤ - دم اندر جو عیسی مریم تمام
تکلم میں موسیٰ علیہ السلام - سیے جاتے ہیں کس سے زخم اس تیغ تبسم کے
کہ یاں کھلتا ہے بخیہ سوزن عیسیٰ مریم کا - مریم پو یو مشکل پڑیا
تن میں اتھا سو جیئو اوڑیا - یوسف کنعاں نہیں تجھ سا وسیم
عیسی مریم نہیں تجھ سا بسیم - وہ نوخیز نورا وہ اک بنت مریم
وہ مخمور آنکھیں وہ گیسوے پرخم - بوڑھا چونڈا نہ ہلا موم کی مریم اے شمع
چل رہی چل صبح ہوئی اب تو کہیں راہی ہو - موم کی مریم میں ہوں فولاد خان سے اب کڑی
سختیاں ایسی سہیں دل میرا پتھر ہوگیا