مسروقہ
{ مَس + رُو + قَہ }
تفصیلات
iعربی زبان سے ماخوذ |صفت| مَسروق| کے ساتھ |ہ| بطور لاحقۂ نسبت و صفت لگانے سے بنا۔ اردو میں بطور |صفت| مستعمل ہے۔ ١٨٨٢ کو "صابر دہلوی" کے ہاں مستعمل ملتا ہے۔
["سرق "," مَسْرُوق "," مَسْرُوقَہ"]
اسم
صفت نسبتی ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- جمع : مَسْرُوقات[مَس + رُو + قات]
مسروقہ کے معنی
١ - سرقہ کیا گیا، چوری کیا ہوا۔
"یقین مانیے کہ یہ سارا مال یا تو مسروقہ ہے یا نہیں ترکے میں ملا ہے۔" (١٩٩٤ء، افکار، کراچی، اکتوبر، ٥١)
مرکبات
مسروقہ مال