مسکان کے معنی

مسکان کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ مُس + کان }

تفصیلات

iسنسکرت زبان سے ماخوذ فعل |مسکانا| کا حاصل مصدر ہے اردو میں اپنی اصلی حالت اور معنی میں ہی بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٩٤٧ء کو "دو نیم" میں مستعمل ملتا ہے۔, m[]

مُسْکانا مُسْکان

اسم

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )

اقسام اسم

  • جمع غیر ندائی : مُسْکانوں[مُس + کا + نوں (و مجہول)]

مسکان کے معنی

١ - ہلکی، مصنوعی یا الہڑ پن کی مسکراہٹ، شرمیلی مسکراہٹ، کٹھ ہنسی، مسکراہٹ۔

"اس وقت اس کے ہونٹوں پر ایسی بے بس مسکان ہوتی جس سے صدیوں کا دکھ جھانکتا۔" (١٩٩٥ء، قومی زبان، کراچی، ستمبر، ٦٤)

مسکان english meaning

GrinSMILE

شاعری

  • یا سمیع و یا بصیر

    ہجومِ غم سے جس دم آدمی گھبرا سا جاتا ہے
    تو ایسے میں
    اُسے آواز پہ قابو نہیں رہتا
    وہ اِتنے زور سے فریاد کرتا‘ چیختا اور بلبلاتا ہے
    کہ جیسے وہ زمیں پر اور خُدا ہو آسمانوں میں

    مگر ایسا بھی ہوتا ہے
    کہ اُس کی چیخ کی آواز کے رُکنے سے پہلے ہی
    خُدا کچھ اِس قدر نزدیک سے اور اس قدر
    رحمت بھری مسکان سے اس کو تھپکتا اور اس کی بات سُنتا ہے
    کہ فریادی کو اپنی چیخ کی شدّت‘
    صدا کی بے یقینی پر‘ ندامت ہونے لگتی ہے
  • روپ نگر کی راج کماری سپنوں میں آئے بہلائے
    قدم قدم پر مدماتی مسکان بکھرے ہاتھ نہ آئے

Related Words of "مسکان":