مصدر کا قاعدہ کے معنی
مصدر کا قاعدہ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ مَص + دَر + کا + قا + عِدہ (کسرہ ع مجہول) }
تفصیلات
١ - جب مفعول کسی فعل کا مونث ہو علامت مصدری یعنی ناکے الف کو یائے معروف سے بدل کر بولتے ہیں جیسے بات کرنی چاہئیے، جان دینی دشوار ہو گئی ہے۔
[""]
اسم
اسم نکرہ
مصدر کا قاعدہ کے معنی
١ - جب مفعول کسی فعل کا مونث ہو علامت مصدری یعنی ناکے الف کو یائے معروف سے بدل کر بولتے ہیں جیسے بات کرنی چاہئیے، جان دینی دشوار ہو گئی ہے۔