مضاف کے معنی
مضاف کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ مُضاف }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق صفت ہے۔ اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٣٩ء کو "قواعد صرف و نحو زبان اردو" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["(نحو) وہ اسم جو کسی دوسرے اسم کے ساتھ لگایا جائے","اضافی کیا گیا","جیسے گلاب کا پھول ۔ اس میں گلاب مضاف اور پھول مضاف الیہ ہے","زیادہ کیا گیا","متعلق کیا گیا","ملایا گیا جڑا ہوا","ملایا ہوا","منسلک منسوب","نتھی کیا ہوا","نسبت کیا گیا"]
ضعف مُضاف
اسم
صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
مضاف کے معنی
"مبتدا اور خبر، مضاف اور مضاف الیہ میں ایک بہت قریبی رشتہ ہوتا ہے۔" (١٩٨٥ء، اڑتے خاکے، ٢٣١)
"لاہور کے فلاں مضاف میں فلاں مقام پر ایک ویران مسجد ہے۔" (١٩٨٤ء، اوکھے لوگ، ٤٦)
منہ آنسوؤں سے دھو لے طہارت کے واسطے مخصوص اس وضو کو یہ آب مضاف ہے (١٨٥٨ء، سحر (نواب علی خاں)، بیاض سحر، ٣٣٨)
مضاف کے مترادف
شامل, متصل, منسلک
پیوستہ, زائد, شامل, متصل, متعلق, مشمول, مشمُول, ملحق, مُلحق, مملوک, منسلک, مُنسلک
مضاف english meaning
addedannexedannexureconnectedpertainpossessor [A~?????]relatedrelated or appended tothe noun possessed (in grammar)
شاعری
- کیا ہوا بوے گل عرق میں ہے
آب تسنیم ہے مضاف نہیں - منہ دھورہی تھی خون گروہ خلاف سے
اس کو وضو مباح تھا آب مضاف سے - ہیں کس سے مضاف یہ عجائب
راجع ہے کدھر ضمیر غائب