مظلوم کے معنی
مظلوم کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ مَظ + لُوم }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق صفت ہے۔ اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٧٣٢ء کو "کربل کتھا" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["جس پر ظلم کیا جائے","ستایا ہوا","ستم رسیدہ","ستم زدہ","ستم کیش","ظلم رسیدہ","ظلم کیا گیا","ظلم یا ستم رسیدہ","نشانہ جفا"]
ظلم ظُلْم مَظْلُوم
اسم
صفت ذاتی ( واحد )
اقسام اسم
- جمع استثنائی : مَظْلُومِین[مَظ + لُو + مِین]
- جمع غیر ندائی : مَظْلُوموں[مَظ + لُو + موں (و مجہول)]
مظلوم کے معنی
١ - جس سے ناانصافی کی گئی ہو، ظلم رسیدہ، ستایا ہوا، ستم رسیدہ۔
"پولیس نے پتہ نہیں کس کا ملبہ میرے مظلوم بیٹے کے سر پر ڈال دیا۔" (١٩٩٥ء، افکار، کراچی، جنوری، فروری، ١٤١)
مظلوم کے جملے اور مرکبات
مظلوم صورت, مظلوم نوازی
مظلوم english meaning
aggrievedone who is accessedoppressed (person) [A~ظلم]oppressed. [A~ظلم]wronged
شاعری
- کبھیں ظالم کبھیں مظلوم کبھیں صلحی کبھیں جنگی
کبھیں جھوٹے کبھیں ساچے کبھیں برسی کبھیں بھنگی - گھیرے ہوئے ہے بیکس و مظلوم کو لشکر
اک آن کا مہمان ہے فرزند پیمبر - جاتے جاتے مجھے مقتل میں اجل آئے کاش
آنکھو دیکھوں نہ الٰہی شہ مظلوم کی لاش - پانی تمھیں مل جائے عنایت سے نبی کی
ٹھنڈی رہیں آنکھیں مرے مظلوم اخی کی - کیوں بیکس و مظلوم ہوکے آج حسینا
اس جگ سے سدھارے
فریاد کریں دردسوں تجھ باج حسینا
معصوم تمھارے - ریگ تفتیدہ پہ ہے غش میں علی کا دلبر
جاؤ کیا دیر ہے کاٹو شہ مظلوم کا سر - یہ سن کے وہ کہنے لگا جو کھانا تھا لایا
کس طرح کے مظلوم یہ قیدی ہیں خدایا - بانو نے کھڑے ہوکے ادھر روک لی چادر
چلائی سمجھ کر شہ مظلوم کی خواہر - کر بادشاہی پر منم شاہاں کوں دیتا غم پو غم
مظلوم پر کرنے ستم خوفی نہ کھایا بائے بائے - تنہا شہ مظلوم کا مدفن نہیں چھوڑا
مر کر بھی تو شبیر کا دامن نہیںچھوڑا