معاف کے معنی
معاف کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ مُعاف }
تفصیلات
i, m["بحل کردہ","بخشا گیا","چھوڑا گیا","در گزر","درگزر کردہ","عفو بخشش","عفو داوہ","عفو کیا گیا","وہ زمین جس کی مالگزاری معاف ہو"]
اسم
صفت ذاتی, اسم مجرد
معاف کے معنی
["١ - چھوڑا گیا، بخشا گیا، عفو، بری، درگزر۔"]
["١ - معافی، بخشش، وہ زمین جس کی کی مال گزاری معاف ہو۔"]
شاعری
- یارو مجھے معاف رکھو میں نشے میں ہوں
اب دو تو جام خالی ہی دو میں نشے میں ہوں - ہمیں تو باغ کی تکلیف سے معاف رکھو
کہ سیر و گشت نہیں رسم اہل ماتم کی - میں نے بھرپائے سارے حور و قصور
اتنا کہہ دیجئے معاف قصور - خطا معاف جناب عل آپ ہی کا کرم ہے
کہ ہم کسی سے اب آنکھیں دوچار کر نہیں سکتے - عجب مزا تھا ترے دم سے حسرت شب وصل
خطا معاف ہو اب تو بھی دل دکھاتی ہے - لو کہے دیتے ہیں اب صاف نہیں اس میں خلاف
کسی کی تفصیر ہے اس بات مےں تقصیر معاف - کرتے ہیں جان خوف معاف اپنا ہم تمہیں
مہدی ملو ہمارے لہو کی قسم تمہیں - مشفق من خطا معاف جھوٹ ہے آپ کا گزاف
چشم غنودہ میں ہے صاف حسرت انتظار شب - مشفق من خطا معاف جھوٹ ہے آپ کا گزاف
چشم غنودہ میں ہے صاف حسرت انتظار شب - عشق بولا گو مجھے آئی نہیں لاف و گزاف
لیکن اب میری زباں کھلتی ہے گستاخی معاف
محاورات
- اندھے کو جوا معاف
- بھول چوک معاف
- تعظیم کاریگراں معاف۔ تعظیم و تکریم معاف
- تقصیر معاف ہونا
- دربار معاف ہونا
- سات (٣) خون معاف ہونا
- گستاخی معاف
- معاف تو ایک کوڑی نہ ہوگی
- معاف کرنا
- معافی چاہنا (یا طلب کرنا یا مانگنا)