مغرب کے معنی
مغرب کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ مَغ + رِب }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے، اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٦٠٣ء کو "شرح تہمیدات ہمدانی" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["(غرَبَ ۔ ڈوبنا سورج کا)","جائے غروب","سورج چھپنے کی جگہ","سورج کے چھپنے کی جگہ","صلوٰة المغرب","مغربی ممالک","مقام غروب","ملک شام","نماز شام","ڈوبنا سورج کا"]
غرب مَغْرِب
اسم
اسم نکرہ ( مذکر، مؤنث - واحد )
اقسام اسم
- جمع استثنائی : مَغْرِبین[مَغ + رِبین (ی لین)]
مغرب کے معنی
"اس کی لمبائی مشرق سے مغرب تک تین ہزار سات سو ترسٹھ کوس. کی ہے۔" (١٩٥٦ء، فوائد العبیان، ١٤٦)
"مغرب سے مستعار مختصر افسانہ اور ناول بس یہی ہمارے فکشن کا سرمایہ ہے۔" (١٩٨٩ء، قصہ کہانیاں، ١٦۔)
"اعزازات پانے والے یہ چھوٹے تمغے صرف ان تقریباً میں لگا سکیں گے جو بعداز مغرب منعقد ہوتی ہیں۔" (١٩٨٤ء، دفتری مراسلات، ١٢)
"دن رات جائے نماز پر بیٹھی رہتی ہے، مغرب کے بعد سے اب تک نہیں اٹھیں۔" (١٩٥٧ء پہلی کہانیاں، ١٤٩٠)
مغرب کے مترادف
باختر, فرنگ
اروپا, افریقہ, باختر, پچھم, پچھّم, خاور, سنجا, شام, غرب, فرنگ, فرنگستان, لہذا, یورپ
مغرب کے جملے اور مرکبات
مغرب نواز, مغرب پرستی, مغرب زدگی, مغرب زدہ, مغرب شتا, مغرب کا وقت, مغرب صیف, مغرب الشمس, مغرب بعید, مغرب کی نماز
مغرب english meaning
accident the Westeveningevening. [A~غروب]sundownsunsetwest
شاعری
- ظلم زیاستی تھے ملک پاک اس
کہ مشرق تے مغرب تلک دھاک اس - ہاتھا پائی شاہد مغرب سے ہم کتے نہیں
بابووں ہی کو مزا ہے بوسہ بالجبر میں - جوں آروس کے سار سورج سندر
کیا پیس مغرب کی خرقے بہتر - مغرب نے خورد بیں سے کمر ان کی دیکھ لی
مشر کی شاعری کا مزہ کرکرا ہوا - گگن بن نے جھڑ جوں گل آفتاب
لیا آپسیں بھیں میں مغرب کی داب - وہ اک دن تھا یاں کو عار تھا صاحب بھی بننے میں
پڑا اب سایہ مغرب کا تو بی بی بھی بنیں آیا - خدا جانے کہا کس نے یہ کس دن عقل مسلم سے
کہ مشرق کو نظر آتا نہیں مغرب سے چھٹکارا - امام مشرق و مغرب شہ زمین و زمن
رموز دان خدا وند لجہ اسرار - مغرب کی لعبتوں نے اسٹیج کو سنوارا
بجنے لگا پیانو چپ ہو گیا چکارا - چلیا دہشت سوں ڈرتا کانپتا مشرق سوں مغرب کوں
فلک اوپر سرج جب سوں سنا تجھ حسن کی شہرت
محاورات
- آفتاب مغرب سے نکلنا
- مشرق و مغرب رو ۔ آنچہ نصیب است کم نشودیک
- مغرب سے آفتاب نکلنا