مغل کے معنی

مغل کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ مُغَل }

تفصیلات

iاصلاً فارسی زبان کا لفظ ہے، اردو میں فارسی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے، ١٦٧٨ء کو |کلیات غواصی" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["ایک قوم جو اصل میں منگولیا کی رہنے والی ہے جو چین اور تاتار کے شمال میں ایک ملک ہے چنگیز خان کے زمانے میں اس قوم نے خروج کیا اور تاتار، چین، ایران افغانستان اور روس کو فتح کیا، چنگیز خان کے پوتے ہلاکو خان کے عہد میں بغداد فتح ہوا، اس کے ایک امیر کی اولاد سے امیر تیمور تھا جس کی نسل سے بابر نے ہندوستان فتح کرکے سلطنت مغلیہ قائم کی، اب یہ مسلمانوں کی مشہور چار قوموں میں سے ایک سمجھی جاتی ہے، اس وقت دنیا کے کسی خطے میں اس قوم کی حکومت نہیں، خاص منگولیا کے مغل بدھ مذہب کے پیرو ہیں، باقی سب نے اسلام اختیار کرلیا ہوا ہے","بعض فرہنگ نولیوں نے شریر کے ستی بھی لکھے ہیں","بعض فرہنگ نویسوں نے شریر کے معنی بھی لکھے ہیں","ترکوں کے ایک عمدہ فرقہ کا نام","سادہ دل","مسلمانوں کا تیسرا فرقہ جو پٹھانوں سے افضل خیال کیا جاتا ہے","مغل کی اصطلاح (مغول:فارسی) فارسی زبان سے لی گئی ہے جو دراصل منگول قوم سے متعلق ہے جو منگولیا کے علاقے جھیل بیکال /صحرائے گوبی کے بادیہ نشین تھے۔ یہ اصطلاح \u2019\u2019مغل\u2018\u2018 پاکستان، ایران، افغانستان اور ہندوستان میں استعمال کی جاتی ہے۔ ہسٹری کے مطابق ان علاقوں میں آباد/ پائے جانے والے مغل دراصل منگول آرمی میں شامل افراد کی نسلیں ہیں جو ان علاقوں میں گُھس کر قابض ہوگئے اور آباد ہوئے اور ان کی نسلیں یہاں پروان چڑھیں۔ جنوبی ایشیاء (ہندوستان) میں ظہیرالدین بابر، وہ پہلا حکمران تھا جس کا نسلی تعلق منگولوں سے تھا۔اس مغل خاندان نے تقریباً 300 سال تک ہندوستان پر حکومت کی جس میں بڑے بڑے نامور بادشاہ گزرے ہیں۔ اکبرِ اعظم اور اورنگ زیب عالمگیر نے بڑے زمانے تک طمطراق کے ساتھ حکومت کی ہے۔ اورنگ زیب کی سلطنت رنگون سے لے کر تاشقند اور بلخ وبخارا وکابل سے لے کر راس امید تک پھیلی ہوئی تھی"]

اسم

صفت ذاتی ( واحد ), اسم نکرہ ( مذکر - واحد )

اقسام اسم

  • ["جنسِ مخالف : مُغْلانی[مُغ + لا + نی]","جمع غیر ندائی : مُغْلوں[مُغ + لوں (و مجہول)]"]

مغل کے معنی

["١ - سادہ دل۔ (فرہنگ آصفیہ)"]

["\"یہاں تک کہ سولھویں صدی میں مغل آئے\" (١٩٧٣ء احتشام حسین، اردو ادب کی تنقیدی تاریخ،١٣)"," چوما لیا ادھر پر اسے جب لگا کے گل کہنے لگی مغل کہ یہی ریت ہے مری (١٧١٣، فائز دہلوی، دیوان، ١٩٠)"]

["١ - ترکوں کی ایک اعلٰی ذات کا نام، تاتاری، تاتاریوں کا ایک قبیلہ، منگولی (خصوصاً وہ شاخ جس نے برعظیم پاک و ہند پر حکومت کی)۔","٢ - مسلمان (خصوصاً اہل ہنود کے نزدیک)"]

مغل کے جملے اور مرکبات

مغل اعظم, مغل بچہ, مغل بچہ پن, مغل پٹھان, مغل تاج دار, مغل تہذیب, مغل زادہ, مغل شہزادہ, مغل شیوہ

مغل english meaning

a descendent of thesea racial mixture of Turks and MongolsMoghulmongols

شاعری

  • کابل گئے بانیا اور سیکھی مغل کی بانی
    آب آب کر مرگئے سرہانے دھرا رہا پانی
  • جم اس کے حاشیہ بردار حبشی و رومی
    جم اس کے حلقہ بگوش ازبکی و ترک مغل
  • اس مغل زا سے نبھی ہر بات کی تکرار خوب
    بد زبانی بھی کی ان نے تو کہا بسیار خوب
  • چوما لیا ادھر پر اسے جب لگا کے گل
    کہنے لگی مغل کی یہی ریت ہے بری
  • بہر شہر و کشور تے غازی چلے
    چغتے مغل ترک و تازی چلے
  • بغل میں جس کے بھونری کا خلل ہے
    مغل کہتا اسے گندہ بغل ہے
  • چوما لیا ادھر پر اسے جب لگا کے گل
    کہنے لگی مغل یہی ریت ہے بری

محاورات

  • جاٹ رے جاٹ تیرے منہ پر کھاٹ۔ تیلی بے تیلی (مغل بے مغل) تیرے سر پہ کولھو تک (قافیہ) تو ملا ہی نہیں۔ تک (قافیہ) نہیں ملا تو کیا ہوا بوجھوں تو مرے گا
  • مغلظات سنانا
  • کابل ‌گئے ‌مغل ‌بھئے ‌بولن ‌لاگے ‌بانی۔ ‌آب ‌آب ‌کر ‌مرگئے ‌سرہانے ‌دھرا ‌رہا ‌پانی
  • کھائی ‌مغل ‌کی ‌تائڑی ‌کہاں ‌جائے ‌گی ‌باہری

Related Words of "مغل":