مفر کے معنی
مفر کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ مَفِر }{ مُفِر }
تفصیلات
١ - بھاگنے کی جگہ، جائے فرار؛ (مجازاً) کسی امر سے نجات ملنے کی صورت، چارۂ کار، بچ نکلنے کی سبیل، بچاؤ، چھٹکارا۔, ١ - بھاگنے والا؛ (مجازاً) بھاگنے کا، فرار کا، نجات کا۔, m["(فَرّ ۔ بھاگ جانا)","بھاگ جانا","بھاگ جانے کی جگہ","بھاگنے کی جگہ","جائے فرار","چارہ کار","عربی میں بتشدید آخر ہے","فرار گاہ","لکھنو کے بعض شعرا نے مونث بھی باندھا ہوا ہے"]
اسم
اسم نکرہ, صفت ذاتی
مفر کے معنی
١ - بھاگنے کی جگہ، جائے فرار؛ (مجازاً) کسی امر سے نجات ملنے کی صورت، چارۂ کار، بچ نکلنے کی سبیل، بچاؤ، چھٹکارا۔
١ - بھاگنے والا؛ (مجازاً) بھاگنے کا، فرار کا، نجات کا۔
مفر english meaning
asylumasylum. [A~فرار]
شاعری
- غم سے نہ مفر ہوگی یہ معلوم ہے پھر بھی
انسان مرا جاتا ہے دو دن کی خوشی کو - مفر نہیں ہے ہمیں خانقاہ سید سے
قفس میں ہیں تو اس اڈے کو چھوڑ جائیں کہاں - ٹل جا بچا لے جاں ابھی لڑ کر مفر نہیں
اوخانہ جنگ دیکھ یہ میداں ہے گھر نہیں - ویران زمینوں پہ یہ چلتی چھتر چھایا
انسان نے اس میں بھی دکھ سے نہ مفر پایا - الفت بری بلا ہے صیاد سے مفر کیا
لاسا لگا ہوا ہے بلبل کے بال و پر میں - آشفتگی میں شعر کا کس کو سخن دماغ
فرمائشوں سے یاروں کی لیکن مفر نہیں