کپاس کے معنی

کپاس کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ کَپاس }

تفصیلات

iسنسکرت زبان سے ماخوذ اسم ہے اردو میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٦٢١ء کو "خالقِ باری" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["(س کرپاس)","ایک پودہ جس کے پھل میں سے روئی نکلتی ہے","بغیر صاف کی ہوئی روئی","پنبئہ غیر محلوج","روئی جس میں سے بنولے ابھی علیحدہ نہ کئے گئے ہیں","ناصاف رُوئی"]

اسم

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )

کپاس کے معنی

١ - بغیر اوٹی ہوئی روئی، بنولے سمیت روئی نیز اس کا پودا یا درخت۔

"غریب سے غریب کسان بھی فصل آنے پر حسبِ توفیق گندم یا کپاس یا دھان مولوی صاحب کے بیت المال میں ڈال آتا تھا۔" (١٩٨٧ء، شہاب نامہ، ٤٦٦)

کپاس english meaning

The cotton-plant; cotton (not separated from the seed)

محاورات

  • پیت تو ایسی کیجئے جیسے روئی کپاس جیتے جی تو سنگ رہے موے پہ ہووے ساتھ
  • جیکرا بیگھ بھر کپاس تیکرا۔ ڈانرے ڈارانا
  • روئی کے بھلاویں کپاس مت نگلو۔ روئی کے دھوکے کہیں کپاس نہ نگل جانا
  • سمن ایسی پریت کر جیسے کرے کپاس۔ جیتے تو حرمت رکھے اور موے چلے گی ساتھ
  • سن سن میٹھے بولگت بیٹھ نہ بیری پاس۔ دہی بھلاوے باورے کھائے کدھی کپاس
  • سوت نہ کپاس جولا ہے (یا کولی) سے لٹھم لٹھا
  • سوت نہ کپاس جولاہے (یا کولی) سے لٹھم لٹھا
  • سوت نہ کپاس کولی سے لٹھم لٹھا
  • سیت سیت سب ایک سے کپور کپاس
  • گادڑ ‌آنی ‌اون ‌کو ‌بیٹھی ‌چرے ‌کپاس

Related Words of "کپاس":