ممدوح

{ مَم + دُوح }

تفصیلات

iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم صفت ہے۔ اردو میں اصل معنی و ساخت کے ساتھ بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٦٥٧ء کو "گلشن عشق" میں مستعمل ملتا ہے۔

["مدح "," مَدْح "," مَمْدُوح"]

اسم

صفت ذاتی ( واحد )

اقسام اسم

  • جمع : مَمْدُوحِین[مَم + دُو + حِین]

ممدوح کے معنی

١ - جس کی تعریف کی جائے، جس کی مدح میں شعر کہا گیا ہو۔

"ہر انسان اپنے ممدوح کی غیر شعوری طور پر تقلید کرتا ہے۔" (١٩٩٣ء، قومی زبان، کراچی، فروری، ٤٣)

٢ - جس کو تعریف سے یاد کیا گیا ہو، جس کا نظم و نثر میں اوپر تعریف سے ذکر آیا ہو یا آنے والا ہو۔

قصیدہ گو جب ممدوح کی شان میں زبان کھولتے تو موتی رولتے۔" (١٩٩١ء، کانا پھوسی، ١١٧)

٣ - قابل تعریف، پسندیدہ، اچھا۔

"وہ جو ممدوح ٹھہرے تھے، سراوار عتاب بن گئے۔" (١٩٨٩ء، متوازی نقوش، ٢٠٤)

مترادف

حمید, محمود

انگلش

["praised","celebrated; famous; laudable"]