منہ سے کے معنی
منہ سے کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ مُنْہ (ن مغنونہ) + سے }
تفصیلات
١ - زبان سے، ہونٹوں سے۔, m["باعث سے","بان سے","پاسداری سے","خاطر سے","رعایت سے","زبان سے","لحاظ سے"]
اسم
متعلق فعل
منہ سے کے معنی
١ - زبان سے، ہونٹوں سے۔
شاعری
- رکھے ہیں میر ترے منہ سے بیوفا خاطر
تری جفا کے تغافل کی بدگمانی کی - اب کچھ طرح نہیں ہے کہ ہم غمزدے ہوں شاد
کہنے لگا ہے منہ سے ستمگار بے طرح - شرحِ غم تو مختصر ہوتی گئی اس کے حضور
لفظ جو منہ سے نہ نکلا‘ داستاں بنتا گیا - پسنا ستمِ چرخ سے‘ اف منہ سے نہ کرنا
یہ بات میرے دل میں ہے یا برگِ حنا میں - خموشی اس لئے دیوانگی میں ہم نے حاصل کی
خدا جانے وہ کیا پوچھے‘ ہمارے منہ سے کیا نکلے - نگاہِ شوق میرا مدعا تو ان کو سمجھادے
میرے منہ سے تو حرفِ آرزو مشکل سے نکلے گا - آب کوثر سے ذرا اپنی زبان دھوڈالیے
شاعرو کس منہ سے کرتے ہو بیان کوے دوست - کچھ منہ سے پھوٹیے تو سہی پھر نہیں کہ ہاں
آپس میں ہے حجاب کی جو آڑ توڑییے - منہ سے اس بھکوے مسخرے کے
کچھ نکلا نہ ما سوا ارے کے - ہم سری کس منہ سے تو کرتا ہے اے مہ چرخ پر
تو تو کیا ہے مہر سے یہ پانوں دھلوا ویں نہیں
محاورات
- (منہ سے) رال ٹپکنا
- آج کل بارہ برس کی بٹیا برمانگے ہے۔ آج کل کی کنیا اپنے منہ سے بر مانگتی ہے
- آواز منہ سے نہ نکالنا
- ابھی منہ سے دودھ ٹپکتا ہے
- ابھی منہ سے دودھ کی بو آتی ہے
- ابھی منہ سے رال بہتی ہے
- اپنے منہ سے دھنا بائی
- اپنے منہ سے راجا مہرا
- اجل کے منہ سے بچ نکلنا یا چھوٹنا یا نکل آنا یا نکلنا
- اجل کے منہ سے پھرنا