موسم گل کے معنی
موسم گل کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ مَو (و لین) + سَمے + گُل }
تفصیلات
١ - پھولوں کا موسم، مراد: موسم بہار، بہار کا زمانہ۔, m["بہار کا موسم","پھٹ پڑنا","جست لگانا","چونک اٹھنا","چھلانگ لگانا","موسم بہار","وجود میں آنا","یک لَخت اُٹھنا"]
اسم
اسم نکرہ
موسم گل کے معنی
١ - پھولوں کا موسم، مراد: موسم بہار، بہار کا زمانہ۔
شاعری
- صد موسم گل ہم کو تہ بال ہی گُزرے
نہ دیکھا کبھو بے بال و پری کا - دیکھ کے موسم گل ضبط کی طاقت نہ رہی
ہم نے خوشبو کی طرح خود ہی بکھرنا چاہا - موسم گل میں تکلف کیا دیوانوں نے
اپنی زنجیروں پہ سونے کا چڑھایا پانی - موسم گل میں آشیاں اُجڑا
چھٹ گئے ہم بھرے پرے گھر سے - اہل زنداں یہ سمجھ لیں موسم گل آگیا
گر پڑیں جب ٹوٹ کر حلقے مری زنجیر کے - موسم گل میں کئی دن جوش خون پیدا ہوا
رفتہ رفتہ پھر تو اک خاصہ جنوں پیدا ہوا - کن دنوں میں مٹ گیا صیاد خان عندلیب
موسم گل میں اوجاڑا آشیان عندلیب - خندۂ زخم دل نہ یاد دلائیں
موسم گل مےں پھول کھل کھل کے - اے جنوں ہے خبر موسم گل ہر سو گرم
دم تو تو لینے دے مجھ کو نہ کر اتنا تو گرم - اب خزاں ہے موسم گل کا زمانہ ہوچکا
ہو چکی گل بانگ بلبل کا ترانہ ہو چکا