دنگ کے معنی

دنگ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ دَنْگ (ن غنہ) }

تفصیلات

iفارسی زبان سے اسم جامد ہے فارسی سے اردو میں ساخت اور معنی کے اعتبار سے بعینہ داخل ہوا۔ اردو میں سب سے پہلے ١٥٦٤ء کو حسن شوقی کے دیوان میں مستعمل ملتا ہے۔, m["بے حس (رہنا کردینا، کرنا ہوجانا، ہونا کے ساتھ)","بے حس و حرکت","حیرت زدہ","دو پتھروں کے ٹکرانے کی آواز","قلندروں کی آواز","گھبرایا ہوا","ہکا بکا"]

اسم

صفت ذاتی

دنگ کے معنی

١ - حیران، ہکا بکا۔

"چند لمحوں کے لیے میری عقل دنگ رہ گئی۔" (١٩٨٦ء، دریا کے سنگ، ٧)

٢ - بے وقوف، احمق؛ دیوانہ، مجنوں، پاگل؛ لاپروا، بے حس؛ دوپتھروں کے ٹکرانے کی آواز؛ قلندروں کی آواز۔ (جامع اللغات؛ پلیٹس)

٣ - دوپرکاروں کے نشانات، نقطۂ پرکار۔ (اسٹین گاس)

دنگ کے مترادف

حیران, متعجب, متحیر, ششدر

احمق, بھچک, بیوقوف, حیران, ششدر, لاپرواہ, مبہوت, متحیر, متعجب

دنگ english meaning

struckastonishedamazedconfoundeddementedstupefiedstupidfoolish; carelessastonished ; wonderstruckridge

شاعری

  • شبِ فراق کی خوشبو غروبِ شام میں تھی
    زمین دنگ ، ستاروں کے ازدحام میں تھی
  • دیا وہ اس نے حکومت میں اپنی آب ورنگ
    کہ جس کو دیکھ کے تھا نیلگوں فلک بھی دنگ
  • سانپاں کوں کرے دنگ تری لڑکی جھلی نے
    تجھ زلف کا بستار لکھا آج ولی نے
  • ساقی کے چلنے کے کھتر دیکھے لگا لگ لگ لگے
    جیو دنگ ہوا سد بد اوڑی نہاتے انجھو پھائے بگے
  • ہوا رباب رگاں خشک و استخواں بے مغز
    یہ حال دیکھ کے مجلس میں دنگ ہے مردنگ
  • گرمی وہ ہے کہ عقل فرشتوں کی دنگ ہے
    یاقوت رنگ گنبد فیروزہ رنگ ہے
  • دلدل کا جب باجا ہے تل ، پر تھی اوپر سن کان میں
    بیری مہابل جے اٹھے سد چھوڑ وے دنگ ہو کھڑے
  • سانپاں کوں کرے دنگ تری لڑکی جھلی نے
    تجھ زلف کا بستار لکھا آج ولی نے
  • رھیا چوب موں مونچ لے دنگ جوں
    لیا بول تب شاہ آتنگ یوں
  • دلدل کا جب باجا ہے تل پرتھی اوپر سن کان میں
    بیری مہابل جے اٹھے سد چھوڑ دے دنگ ہو کھڑے

محاورات

  • بدنگاہ سے دیکھنا
  • دنگ ہونا
  • دنگا کرنا
  • عقل دنگ ہونا
  • ہوش دنگ ہونا

Related Words of "دنگ":