مکو کے معنی
مکو کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ مَکو (و مجہول) }
تفصیلات
١ - (عو) برن، ورم۔, m["(مارکَدّ ۔ س)","اس کا پھل","ایک بُوٹی اور اس کے پھل کا نام","ایک بُوٹی اور اس کے پھل کا نام جو اکثر حالت ورم میں کام دیتی ہے","ایک بوٹی اور اسکے پھل کا نام جو اکثر حالتِ ورم میں کام دیتی ہے","ایک بوٹی جس کے پتوں کو پانی میں اُبال کر اس پانی سے چوٹوں (زخموں) کو دھوتے ہیں","عنب الثعلب","یہ کئی بیماریوں میں بطور دوائی استعمال ہوتی ہے"]
اسم
متعلق فعل
مکو کے معنی
١ - (عو) برن، ورم۔
شاعری
- تھیں یہ باتیں کہ نمایاں ہوئی صبح عاشور
خیط ابیض کا ہوا چرخ مکو کب پہ ظہور
محاورات
- آٹھ کٹھوتی ٹھاپئے سولہ مکونی کھائے۔ اس کے مرے نہ روئیے گھر کا دلدر جائے
- اونٹ بہے جائیں مکوڑا کہے مجھے تھاہ پائی ہے
- اونٹ داغ ہوتے تھے مکڑ بھی داغ ہونے آئے۔ اونٹ داغے جاتے تھے مکوڑے نے بھی ٹانگ پھیلائی کہ مجھے داغو۔ اونٹ دغتے تھے مکڑی بھی دغنے آئی
- اوکھل / اوکھلی میں سر دیا دھمکوں (- موسلوں) سے (- کا) کیا ڈر / خطرہ
- اوکھلی میں سر دیا تو دھمکوں (موسلوں) کا کیا ڈر
- پہلے پیوے بھکوا پھر پیوے تمکوا پیچھے پیوے چلم چاٹ
- چیت مکوڑے کاڑھنا
- خانہ دوستاں بردب و در دشمناں مکوب
- سر دیا اوکھلی میں تو (دھمکوں کا کیا ڈر) موسلوں سے کیا ڈرنا