مہلت کے معنی
مہلت کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ مُہ + لَت }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں اپنے اصل معنی و ساخت کے ساتھ بطور اسم ہی استعمال ہوتا ہے تحریراً سب سے پہلے ١٦٤٩ء کو "خاورنامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["بیلا وقت","توقف (مَہَلَ۔ کوئی کام آہستگی سے کرنا)","خالی وقت"]
مہل مُہْلَت
اسم
اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
اقسام اسم
- جمع : مُہْلَتیں[مُہ + لَتیں (ی مجہول)]
- جمع غیر ندائی : مُہْلَتوں[مُہ + لَتوں (و مجہول)]
مہلت کے معنی
"اگر مہلت کے دنوں میں موت واقع ہو جائے تو اس کے لیے خلود فی النار . میں ہمیشہ رہنے کی سزا ہے۔" (١٩٨٤ء، اردو دائرہ معارف اسلامیہ، ٣٦٦:٦٠)
مہلت کے مترادف
رضا, وقفہ
تعطیل, توقف, چھٹی, چُھٹی, درنگ, دیر, رخصت, سُبِیتا, عرصہ, فراغت, فرصت, فُرصت, معیاد, وقت, وقفہ, ڈھیل
مہلت کے جملے اور مرکبات
مہلت جوئی, مہلت حاضری, مہلت حیات, مہلت تک نفس
مہلت english meaning
defermentgracereprieverespitetime
شاعری
- ہم عشق میں نہ جانا غم ہی سدا رہے گا
دس جون جو ہے یہ مہلت سو یہاں وہا رہے گا - مہلت تنک بھی ہو تو سخن کچھ اثر کرے
میں اُٹھ گیا کہ غیر ترے کانوں آلگا! - یکحرف کی بھی مہلت ہم کو نہ دی اجل نے
تھا جی میں آہ کیا کیا پر کچھ نہ کہنے پائے - اکیسیوں صدی کے لیے ایک نظم
سَمے کے رستے میں بیٹھنے سے
تو صرف چہروں پہ گرد جمتی ہے
اور آنکھوں میں خواب مرتے ہیں
جن کی لاشیں اُٹھانے والا کوئی نہیں ہے!
ہماری قسمت کے زائچوں کو بنانے والا کوئی ہو شاید
پران کا مطلب بتانے والا کوئی نہیں ہے!
وہ سارے رسّے روایتوں کے کہ جن کی گرہیں کَسی ہوئی ہیں
ہمارے ہاتھوں سے اور پاؤں سے لے کے خوابوں کی گردنوں تک!
ہماری رُوحوں میں کُھبتے جاتے ہیں
اور ہم کو بچانے والا‘ چھڑانے والا کوئی نہیں ہےِ
زباں پہ زنجیر سی پڑی ہے
دلوں میں پھندے ہیں
اور آنکھوں میں شامِ زنداں کی بے کَسی ہے
چراغ سارے بجھے پڑے ہیں جلانے والا کوئی نہیں ہے!
مرے عزیزو‘ مجھے یہ غم ہے
جو ہوچکا ہے بہت ہی کم ہے
سَمے کے رَستے میں بیٹھے رہنے کے دن بھی اَب ختم ہورہے ہیں
بچے کھُچے یہ جو بال و پَر ہیں
جو راکھ داں میں سُلگنے والے یہ کچھ شرر ہیں
ہمارے بچّوں کے سر چھپانے کو جو یہ گھر ہیں
اب ان کی باری بھی آرہی ہے
وہ ایک مہلت جو آخری تھی
وہ جارہی ہے…
تو اس سے پہلے زمین کھائے
ہمارے جسموں کو اور خوابوں کو
اور چہروں پہ اپنے دامن کی اوٹ کردے
یہ سرد مٹی جو بُھربُھری ہے
ہماری آنکھوں کےزرد حلقے لہُو سے بھردے!
مرے عزیزو چلو کہ آنکھوں کو مَل کے دیکھیں
کہاں سے سُورج نکل رہے ہیں!
سمے کے رستے پہ چل کے دیکھیں - مہلت آنکھ جھپکنے کی
منظر کو بھی، ہم کو بھی - خوبی رعنائی سے کم تجھکو بہت فرصت ہے
اپنی ترکیب بنانے سے کہاں مہلت ہے - کہاں شمار کہ مہلت کہ کاروبار میں ہوں
مرا شمار ہی کیا ہے میں کس شمار میں ہوں - چمکا کے وہی تیغ جو دشمن کو بتائی
ہٹنے کی بھی مہلت نہ ستمگار نے پائی - تیرا کہنا تو سر آنکھوں پہ مگر مہلت دے
کہ ابھی دخترِ انگورِ جوں ہے واعظ - لگے ہی ایک دو رہتے ہیں مہلت بات کی کیسی
ہوا ہے دشمنوں کو کچھ قیامت اتحاد اس سے
محاورات
- سر کھجانے کی فرصت (مہلت) نہ ہونا