مہک کے معنی
مہک کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ مَہَک (فتحہ م مجہول) }{ مُہَک }
تفصیلات
١ - پھولوں کی خوشبو، تیز مہاوتی یا میٹھی میٹھی بو، بو باس؛ (استعارۃً) اثر۔, ١ - (طب) جلد پر ابھر آنے والا سخت دانہ جس میں کوئی مادہ نہیں ہوتا، مسّا، گومڑی۔, m["(پورب) گند","(پُورب) گند","بھینی بھینی لپٹ","پھولوں کی بو","تیز خوشبُو","سُہاؤنی خوشبو","سُہاؤنی خوشبُو","میٹھی میٹھی خوشبو","میٹھی میٹھی خوشبُو","نكہت (س مَہکَّ)"]
اسم
اسم مجرد, اسم نکرہ
مہک کے معنی
مہک کے مترادف
تعطر
اریجہ, باس, بدبُو, بُو, بوباس, خوشبو, خوشبُو, درگند, سُباس, سُگند, سُگندھ, طیب
مہک کے جملے اور مرکبات
مہک دار, مہک کن
مہک english meaning
fragrancesweet smell
شاعری
- نکلا جو چاند‘ آئی مہک تیز سی منیر
میرے سوا بھی باغ میں کوئی ضرور تھا - بات کرتا ہوں تو لفظوں سے مہک آتی ہے
کوئی انفاس کے پردے میں چھپا ہے کب سے - پھولوں کی مہک کم نہیں کانٹوں کی چبھن سے
کس کس سے کوئی دامن احساس بچائے - خنداں نہیں‘ مہک نہیں‘ رعنائیاں نہیں
قابل یہ پھول ہیں کہ جنازے بہار کے - غنچہ خاموش تھا جب تک تو مہک اس کی تھی
اب ہوا کی ہے جہاں چاہے وہاں پھیلائے - کوئی چاند چہرا کُشا ہُوا
کوئی چاند چہرا کُشا ہُوا
وہ جو دُھند تھی وہ بکھر گئی
وہ جو حَبس تھا وہ ہَوا ہُوا
کوئی نیا چاند چہرا کُشا ہُوا
تو سمٹ گئی
وہ جو تیرگی تھی چہار سُو
وہ جو برف ٹھہری تھی رُوبرُو
وہ جو بے دلی تھی صدف صدف
وہ جو خاک اُڑتی تھی ہر طرف
مگر اِک نگاہ سے جَل اُٹھے
جو چراغِ جاں تھے بُجھے ہُوئے
مگر اِک سخن سے مہک اُٹھے
مِرے گُلستاں ‘ مِرے آئنے
کسی خُوش نظر کے حصار میں
کسی خُوش قدم کے جوار میں
کوئی چاند چہرا کُشا ہُوا
مِرا سارا باغ ھَرا ہُوا - مہک وفا کی سدا ساتھ ساتھ چلتی رہے
محبتوں کے سفر کا بخیر ہوا انجام - مہک وفا کی سدا ساتھ ساتھ چلتی رہے
محبتوں کے سفر کا بخیر ہو انجام - عجب اُس حسیں کا خیال ہے
کہ مہک رہا ہے گمان بھی - وہ عجیب پھول سے لفظ تھے، ترے ہونٹ جن سے مہک اٹھے
مرے دشتِ خواب میں دور تک، کوئی باغ جیے لگا گئے