ناتمام کے معنی
ناتمام کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ نا + تَمام }
تفصیلات
١ - نامکمل، ناقص، ادھورا؛ (مجازاً) کچا، خام، ناپختہ۔, m["غیر مکمل"]
اسم
صفت ذاتی
ناتمام کے معنی
١ - نامکمل، ناقص، ادھورا؛ (مجازاً) کچا، خام، ناپختہ۔
ناتمام english meaning
incompleteunfinished; imperfect; deficientimperfectIncomplete
شاعری
- عشق تری انتہا‘ عشق مری انتہا
تُو بھی ابھی ناتمام‘ میں بھی ابھی ناتمام - میرا تمام فن ‘ مِری کاوش مِرا ریاض
اِک ناتمام گیت کے مصرعے ہیں جن کے بیچ
معنی کا ربط ہے نہ کسی قافیے کا میل
انجام جس کے طے نہ ہُوا ہو‘ اِک ایسا کھیل!
مری متاع‘ بس یہی جادُو ہے عشق کا
سیکھا ہے جس کو میں نے بڑی مشکلوں کے ساتھ
لیکن یہ سحرِ عشق کا تحفہ عجیب ہے
کھلتا نہیں ہے کچھ کہ حقیقت میں کیا ہے یہ!
تقدیر کی عطا ہے یا کوئی سزا ہے یہ!
کس سے کہیں اے جاں کہ یہ قصہ عجیب ہے
کہنے کو یوں تو عشق کا جادو ہے میرے پاس
پر میرے دِل کے واسطے اتنا ہے اس کا بوجھ
سینے سے اِک پہاڑ سا‘ ہٹتا نہیں ہے یہ
لیکن اثر کے باب میں ہلکا ہے اس قدر
تجھ پر اگر چلاؤں تو چلتا نہیں ہے یہ!! - کالا جادُو
میرا تمام فن‘ مِری کاوش‘ مِرا ریاض
اِک ناتمام گیت کے مِصرعے ہیں جن کے بیچ
معنی کا ربط ہے نہ کسی قافیے کا میل
انجام جس کا طے نہ ہُوا ہو‘ اِک ایسا کھیل!
مری متاع‘ بس یہی جادُو ہے عشق کا
سیکھا ہے جس کو میں نے بڑی مشکلوں کے ساتھ
لیکن یہ سحرِ عشق کا تحفہ عجیب ہے
کھلتا نہیں ہے کچھ کہ حقیقت میں کیا ہے یہ!
تقدیر کی عطا ہے یا کوئی سَزا ہے یہ!
کس سے کہیں اے جاں کہ یہ قصّہ عجیب ہے
کہنے کو یوں تو عشق کا جادُو ہے میرے پاس
پر میرے دل کے واسطے اتنا ہے اِس کا بوجھ
سینے سے اِک پہاڑ سا‘ ہٹتا نہیں ہے یہ
لیکن اَثر کے باب میں ہلکا ہے اِس قدر
تجھ پر اگر چلاؤں تو چلتا نہیں ہے یہ!! - جس سر زمیں میں تیری بھواں کا بیاں کروں
خوبی ہلال چرخ کی واں ناتمام ہے - عاصی ہے، پُر گناہ ہے اور ناتمام ہے
دن رات اَس کا آپ سے اب یہ کلام ہے - ڈر ہے ترے حسین تصور کا خوں نہ ہو
میں نقشِ ناتمام ہوں‘ سوچا نہ کر مجھے