ناچار کے معنی
ناچار کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ نا + چار }
تفصیلات
١ - بے یارو مددگار، مجبور، بے بس۔, m["(تابع فعل) ہار کر","بے بس","بے بضاعت","تہی دست","تہی مایہ","عذر خواہ","مجبور ہوکر","ہار کر (چار چارہ کا مخفف ہے) (کردینا کرنا ہونا کے ساتھ)"]
اسم
صفت ذاتی
ناچار کے معنی
١ - بے یارو مددگار، مجبور، بے بس۔
ناچار کے مترادف
ابس, مجبور
اپاہج, بالضرور, بیچارہ, عاجز, غریب, قلاش, لابد, لاعلاج, مایوس, مجبور, مجبوراً, معذور, مفلس, ناامید, نادار, نراس, کنگال
ناچار english meaning
without remedyremediless; constrainedhelplessdestituteabandonedforlorndistressedpoormiserable; by forceagainst the inclination; inevitablyas a necessary consequence; of course.constrainedcrippledof necessityperforce
شاعری
- چار دن کا ہے محہلہ یہ سب!
سب سے رکھے سلوک ہی ناچار - چھاتی سیراہ اُن کی پائینر میں جنھوں نے
خار و خس چمن سے ناچار دل لگائے - جیون سے جاتے ہیں ناچار آہ کیا کیا لوگ
کبھو تو جانب عشاق بھی گرز کریے - ذکرِ گل کیا ہے‘ صبا‘ اب کہ خزاں میں ہم نے
دل کو ناچار لگایا ہے خس و خار کے ساتھ - تجھ سے دُچار ہونے کی حسرت کے مبتلا
جب جی ہوئے وبال تو ناچار مرگئے - خوابِ عدم سے چونکے تھے ہم تیرے واسطے
آخر کو جاگ جاگ کے ناچار سوگئے - پرکیا کروں کہ آنکھ تو بیکار ہوگئی
محضر پہ مہر کرکے میں ناچار ہوگئی - یہ ستم تازہ ہوا اور کہ پائیز میں میر
دل خس و خار سے ناچار لگایا ہم نے - پہلے تو جنگ کے لیے تیارہوگیا
آنکھیں ہوئیں دوچار تو ناچار ہوگیا - پھرے خوار ہو ہو کے ناچار سب
کسی کو تحیر کسی کو عجب
محاورات
- دل سے ناچار (مجبور) ہونا
- ہر کہ دارد تانی اندر کار۔ بمرادت دل رسد ناچار