ندارد کے معنی
ندارد کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ نَدا + رَد }
تفصیلات
١ - (لفظاً) نہیں رکھتا ہے، مراد، غائب، غیر موجود، گم نیز خالی، کورا۔, m["غیر حاضر","غیر حاضر (نہ+ دارد جو داشتن کا مضارع ہے) (کرنا ، ہونا کے ساتھ مستعمل)","غیر موجود"]
اسم
صفت ذاتی
ندارد کے معنی
١ - (لفظاً) نہیں رکھتا ہے، مراد، غائب، غیر موجود، گم نیز خالی، کورا۔
شاعری
- معروف کا دیوان میں تفاول سے جو کھولا
یہ فال میں نکلا کہ الف ہیچ ندارد - روٹی پکاوے کس پر؟ گھر میں توا ندارد
گر ٹھیکرے پہ تھوپے تو پھر مزا ندارد - مصور نقشہ جب اس نازنیں کا کھینچنے بیٹھا
کمر کا یہ فشاں رکھا کہ خط کھینچا ندارد کا - اٹھا رکھا ہے اک بار شفاعت اس نزاکت پر
ترے حرف کمر کا میم نقطہ ہے ندارد کا - آٹا ملا تو ایندھن، چولھا توا ندارد
روٹی پکاوے کس پر گھر میں توا ندارد - اٹھا رکھا ہے اک بار شفاعت اس نزاکت پر
ترے حرف کمر کا میم نقطہ ہے ندارد کا - حضور تیغ ہوئی صورت جفا غائب
ہوا جو فرق ندارد تو دست و پا غائب - اعدا تھے دم جائزہ بر بار ندارد
منشی کے قلم ہاتھ علمدار ندارد - اسوار ہرطرف تو ندارد رسالہ دار
طبلق لیے تھے منشی فوجِ ستم شعار
محاورات
- آسودہ کے کہ خر ندارد
- چراغ پیش آفتاب پر تو ندارد
- چراغ مفلساں نور ندارد
- چہار شنبہ ندارد
- عوض معاوضہ گاندارو۔ عوض دارد گلہ ندارد
- عوض معاوضہ گلہ ندارد
- مبتدا و خبر ندارد
- ہر کہ پدر ندارد سایہ سرندارد۔ ہر کہ پسر ندارد نور نظر ندارد۔ ہر کہ برادر ندارد قوت بازو ندارد۔ ہر کہ زن ندارد آسائش تن ندارد۔ وہر کہ ایں ہمہ ندارد ہیچ غم ندارد