نعرہ کے معنی
نعرہ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ نَع + رَہ }
تفصیلات
١ - زور کی آواز، للکار، شور، خروش، غوغا، شورجنگ، جے جے، دین دین جیسے ایک نعرۂ حیدری۔, m["غوغا","آوازِ جنگ جیسے اللہ اکبر","آہ","درد کی آواز یا چیخ (نَعیر۔ لڑائی کی چیخ پکار)","زور کی آواز","شور","شورِ جنگ","علی علی \u2018 جے جے\u2018 دِین دِین جیسے ایک نعرۂ حیدری","کلمئہ جرأت"]
اسم
اسم صوت ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- واحد غیر ندائی : نَعْرے[نَع + رے]
- جمع : نَعْرے[نَع + رے]
- جمع غیر ندائی : نَعْروں[نَع + روں (و مجہول)]
نعرہ کے معنی
نعرہ کے مترادف
شور
آواز, پکار, جیکارا, خروش, سلوگن, شور, غوغا, فریاد, فغاں, للکار, للکارہ
نعرہ کے جملے اور مرکبات
نعرۂ الفراق, نعرہ باز, نعرہ بازی, نعرۂ تکبیر, نعرۂ جنگ, نعرۂ حق, نعرۂ حیدری, نعرۂ رسالت, نعرۂ رندانہ, نعرہ زن, نعرہ زناں, نعرہ زنی, نعرہ کشی, نعرۂ مستانہ, نعرۂ منصور, نعرۂ منصوری, نعرۂ نبرد, نعرہء یاہو, نعرہ فگن, نعرہ وار
نعرہ english meaning
shoutcryvociferationgreat noiseclamourroar
شاعری
- نعرہ نہیں تو نالہ ہی کوئی بلند ہو
اے ساکنانِ شہر ستمگار کچھ کہو - نعرہ زن گنج شہیداں میں ہو بلبل کی طرح
آب آہن نے کیا لے یہ گلستاں پیدا - سن کر سقر کے نعرہ ہَل مِن مَزید کو
آنکھیں تری چل گئیں دوزخ کی دید کو - نعرہ کیا ہے تو جو کبھو ہاتھ جھاڑ کر
نکلا ہے پردہ گوش فلک کا بھی پھاڑ کر - گو فاقوں سے تحلیل تھے وہ صاحب توقیر
موقوف نہ ہوتے تھے مگر نعرہ تکبیر - طاقت جو نہیں اب حیرت سے تصویر کا عالم رہتا ہے
وہ آخر شب کی آہ گئی وہ نعرہ یا محبوب گیا - خم ٹھونک بدل تیوری بازو کے نئیں جھاڑ
اس زور سے نعرہ کیا واں آن کے چنگھاڑ - کیا اپنے دل میں سمجھے ہیں یہ خانماں خراب
نعرہ کروں نو شیر کا زہرہ ہو آب آب - گل کا جوالم چمن چمن ہے
یوں بلبل خامہ نعرہ زن ہے - حسن یوسف عشق مجنوں نعرہ منصور تھا
ہر چراغ انجمن رشک چراغ طور تھا
محاورات
- نعرہ زن ہونا