نفرت کے معنی

نفرت کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ نَف + رَت }

تفصیلات

١ - ضد رغبت، گھن، بیزاری، کراہت، اکراہ، کسی چیز سے بھاگنا، تنفر، ناگواری، ناپسندیدگی۔, m["ضدِ رغبت","طعنہ تشنہ","ناگواری (نَفَرَ۔ بھاگنا)","کسی چیز سے بھاگنا"]

نفر نَفْرَت

اسم

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )

اقسام اسم

  • جمع : نَفْرَتیں[نَف + رَتیں (ی مجہول)]
  • جمع غیر ندائی : نَفرتوں[نَف + رَتوں (و مجہول)]

نفرت کے معنی

١ - ضد رغبت، گھن، بیزاری، کراہت، اکراہ، کسی چیز سے بھاگنا، تنفر، ناگواری، ناپسندیدگی۔

نفرت کے مترادف

گریز, کراہت, گھن, تبرا, چڑ

اجیرن, ارچی, ازیع, اکراہ, بیزاری, تنفر, چِڑ, چڑھ, رمیدگی, غصّہ, غضب, گریز, گھِن, ناپسندیدگی, ناگوارِخاطر, کراہیت, کھج, کھچاوٹ, کینہ, ہیٹ

نفرت کے جملے اور مرکبات

نفرت کا طوق, نفرت کلی, نفرت کی خلیج, نفرت کی زبان, نفرت انگیز, نفرت آلود, نفرت آمیز, نفرت بھرا, نفرت خیز

شاعری

  • نہ تھی نفرت زمانے سے کسی کا جب سہارا تھا
    جہاں والو سنبھل جاؤ‘ کہ اب بے آسرا ہوں میں
  • دروازوں پر پڑے ہوئے تھے ڈھیر شکستہ خوابوں کے
    دالانوں میں نفرت کے آسیب نے ڈیرا ڈالا تھا
  • اتنی پُر پیچ ہے بھنور کی گرہ
    جیسے نفرت دلوں میں پلنے لگے
  • سزا غیب نے مے سے نفرت کی دی ہے
    کہ واعظ ہے دروغہ آب کاری
  • اگر سمجھتے کہ نفرت ہے عاشقوں سے انھیں
    تو کرکے ہم کوئی تسخیر کا عمل جاتے
  • اس نظم سے کھلتا ہے تعقید کا سب عقدہ
    لفظوں کے تنافر سے یاں آپ بھی نفرت ہے
  • خدا رکھے اسے باز آئی میں اوروں کی الفت سے
    خدا شاہد ہے نفرت ہے مجھے مردوں کی صورت سے
  • خون دل سے میرے یوں نفرت کرے ہے اس کی چشم
    جس طرح بیمار بد حظ ہو دوا کو دیکھ کر
  • کہتے ہو کہ خواہندوں سے نفرت ہوئی مجکو
    کیا عرض کروں خود ہوں طلبگار تمہارا
  • عالم کی دوستی سوں ہے نفرت ولی کتیں
    ہر آشنا کے دم سوں گریزاں ہے جیوں چراغ

محاورات

  • آنکھ چوپٹ اندھیرے نفرت
  • ادھورے کام اور جنتی لگائی کو کبھی نہ دیکھے۔ نفرت ہوجاتی ہے
  • بے تکلفی نفرت کا موجب ہے
  • صورت سے بیزار(خفا) ہونا یا چلنا یا نفرت ہونا
  • نام سے نفرت ہونا

Related Words of "نفرت":