نقاب کے معنی

نقاب کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ نِقاب }

تفصیلات

١ - وہ پردہ جو منہ پر ڈالتے ہیں، گھونگھٹ، روئے بند، برقع، چہرہ پوش، وہ جالی جو عورتیں منہ پر ڈالتی ہیں۔, m["اردو میں زبانوں پر بالفتح ہے","اردو میں نون پر بالفتح مستعمل ہے","چہرہ پوش","چہرہ پوش (نَقَبَ۔ اتفاقاً ملنا)","رُوے بند","وہ پردہ جو منہ پر ڈالتے ہیں","وہ پردہ یا جالی جو منہ پر ڈالتے ہیں۔ یہ عموماً سر کے ساتھ بندھا ہوا ہوتا ہے ۔ جب چاہیں اٹھادیں جب چاہیں گرادیں۔ ہندوستان میں اس کا رواج مسلمان پردہ دار خواتین میں ہے","وہ پردہ یا جالی جو منہ پر ڈالتے ہیں۔ یہ عموماً سر کے ساتھ بندھا ہوا ہوتا ہے ۔ جب چاہیں اٹھادیں جب چاہیں گرادیں۔ ہندوستان میں اس کا رواج نہیں","وہ جالی جو عورتیں منہ پر ڈالتی ہیں"]

اسم

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )

اقسام اسم

  • جمع غیر ندائی : نِقابوں[نِقا + بوں (و مجہول)]

نقاب کے معنی

١ - وہ پردہ جو منہ پر ڈالتے ہیں، گھونگھٹ، روئے بند، برقع، چہرہ پوش، وہ جالی جو عورتیں منہ پر ڈالتی ہیں۔

 میرے اس کے حجاب کس دن تھا درمیاں میں نقاب کس دن تھا (مصحفی)

نقاب کے مترادف

برقع, پردہ

برقع, بُرقع, گھونگٹ, گُھونگٹ, گھونٹ, مقنع

نقاب کے جملے اور مرکبات

نقاب پوش, نقاب دار, نقاب کشا

نقاب english meaning

a veilhoodor covering (for the face)

شاعری

  • اب تو نقاب منہ پر لے ظالم کہ شب ہوئی
    شرمندہ سارے دن تو کیا آفتاب کو
  • منھ پر لیے نقاب تو اے ماہ کیا چھپے
    آشوب شہر حسن ترا افتاب ہے
  • اے رشکِ سحر بزم میں لے منہ پر نقاب اب
    اک شمع کا چہرہ ہے سو بے نور ہوا ہے
  • ہے تکلف نقاب وے رخسار
    کیا چھپیں آفتاب ہیں دونوں
  • میں اضطرابِ شوق کہوں‘ یا جمالِ دوست
    اک برق ہے جو کوند رہی ہے نقاب میں
  • نقاب اُلٹ کے اگر ساتھ چل سکو تو چلو
    سنا ہے زیست کی راہوں میں تیرگی ہوگی
  • جلوہ نقاب الٹ کے جو تم نے دکھا دیا
    غش آگئے الٹ گئیں دو چار پتلیاں
  • نقاب اس نے اٹھادی وصل میں اصرار سے میرے
    مگر یہ آنکھ کا پردہ جو اٹھ جائے تو میں جائوں
  • شرم رسوائی سے جا چھینا نقاب خاک میں
    ختم ہے الفت کی تجھ پر پردہ داری ہائے ہائے
  • جو سات پردے لگانے ہیں تم کو مدنظر
    تو کیجیے مری آنکھیں نقاب میں داخل

محاورات

  • چہرہ سے نقاب اٹھانا
  • چہرے سے نقاب اٹھانا
  • نقاب الٹنا
  • نقاب ڈالنا

Related Words of "نقاب":