نقصان کے معنی
نقصان کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ نُق + صان }
تفصیلات
١ - کمی، کوتاہی۔, m["رخنہ (نَقَصَ۔ کم ہونا)"]
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- جمع : نُقْصانات[نُق + صا + نات]
- جمع غیر ندائی : نُقْصانوں[نُق + صا + نوں (و مجہول)]
نقصان کے معنی
١ - کمی، کوتاہی۔
٢ - ضرر، دکھ، تکلیف، گزند، زیاں، حرج، قباحت۔
٣ - خسارہ، ٹوٹا، زیرباری، گھاٹا۔
٤ - بربادی، تباہی۔
٥ - رائگاں، ضائع۔
٦ - خلل، فتور، رخنہ۔
نقصان کے مترادف
ٹھوکر, شکست, کسر, خسارہ, مضطر, خسران
ادھوراپن, بربادی, تباہی, تکلیف, جرح, خسارہ, خلل, دکھ, رخنہ, زبونی, زیاں, ضرر, فتور, قباحت, گزند, گھاٹا, ٹوٹا, کمی, کوتاہی, کھوٹ
نقصان کے جملے اور مرکبات
نقصان مال, نقصان مایہ, نقصان نامہ, نقصان ارض, نقصان بالقصد, نقصان بدنی, نقصان پذیر, نقصان پذیری, نقصان جزی, نقصان خاص, نقصان خانگی, نقصان دار, نقصان دہ, نقصان ذاتی, نقصان رسا
نقصان english meaning
defect; deficiency; loss; waste; detrimentinjuryharmdamage; blemish; prejudice; mischief
شاعری
- ایک نگہ سے نہیں کچھ نقصان آیا اُس کے تئیں
اور میں بیچارہ تو اے مہرباں مارا گیا - کھینچوں ہوں نقصان دینی یا رسول
تیری رحمت ہے یقینی یا رسول - کیا بتاؤں نفع و نقصان ہواے برشگال
آرزوے مے بڑھاتی ہے ہوا برسات کی - بہت توڑے ہیں جی تکمیل میں اے شاد مدت تک
کیا نقصان اپنا کیا بگاڑا ہم نے یاروں کا - نقصان نہیں جنوں میں بلا سے ہو گھر خراب
سو گز زمیں کے بدلے بیاباں گراں نہیں - دلبراں دل جنس ہے گنجائش
اس میں کچھ نقصان نہیں سرکار کا - لو عصیاں سے ہے کیا نقصان ارباب صفا
آب میں ہیں غرق پر کب ہیں گہر بھیگے ہوئے - مجھے نہ قتل کریں ہاتھ ان کا دُکھے گا
اونھیں کا ہووے گا نقصان اس میں کیا میرا
محاورات
- اتارو حاکم اور دوپہرے وہی نقصان کرنا ہے
- بھینسے لڑے جھونڈوں کا نقصان
- ترتا پھرتی کام میں اچھی ناہیں جان۔ سانچ کہا ہے سادھ نے جلدی میں نقصان
- تریا تھرکت جو چلے وا کو بھلا نہ جان۔ جیسے ہاتھ لکھیر کا کانپے ہو نقصان
- جوگی جوگی لڑیں کھپروں کا کھور (نقصان)
- چھری خربزے پر گری تو خربزے کا نقصان خربزہ چھری پر گرا تو خربزے کا نقصان
- چھری خربوزے پر گرے یا خربوزہ چھری پر‘ نقصان خربوزے کا ہی ہوگا
- مال کا نقصان (کے نقصان میں) جان کی خیر
- نقصان مایہ شماتت ہمسایہ
- نقصان اٹھانا