نچا کے معنی
نچا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ نُچا }
تفصیلات
١ - نُچنا کا ماضی، تراکیب میں مستعمل۔, m["(ماضی) نچنا کی","نچانا کا امر"]
اسم
صفت ذاتی
نچا کے معنی
١ - نُچنا کا ماضی، تراکیب میں مستعمل۔
نچا کے جملے اور مرکبات
نچا کھچا
شاعری
- داڑھی والوں کو تو مدت سے نچا رکھا تھا
آج چوٹیا پہ بھی بھاری ہے مگر بال ان کا - ہائے رے وہ نچا کچھا مکھڑا
تمتمایا وہ چاند سا مکھڑا - محمد کی غلامی مج اہے سب دیس ارزانی
گھرے گھر پاتراں نٹوے اننداں سوں نچا وو تم - گر چرخ نے کسی کا دلبر چھڑا دیا ہے
تو اوس کی آہ نے بھی اس کو نچا دیا ہے
محاورات
- (پایہ) تکمیل کو پہنچانا
- آپ ملے سو دودھ برابر مانگ ملے سو پانی۔ کہے کبیر وہ رکت برابر جا میں اینچا تانی
- آپ کو عرش پر پہنچانا
- آسمان پر پہنچادینا
- آسمان پر دماغ پہنچانا
- اختتام کو پہنچانا
- ازغیب کا (ازغیبی) تمانچا۔ تھپیڑا۔ دھکا۔ گولا یا گھونسا (مذکر) از غیبی مار
- انتہا پر پہنچانا
- انجام کو پہنچانا
- انچا کھچا وہ ڑے جو پرائے بیچ میں پڑے