نڈھال کے معنی
نڈھال کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ نِڈھال + سا }
تفصیلات
١ - مضحمل، پژمُردہ، سست، کمزور۔, m["بے حس و حرکت","بے سکنہ","تھکا ماندہ","سست (رہنا ہونا کے ساتھ) (س ۔ نِر+ ڈھال۔ ڈھالنا سے)","ضعیف و ناتواں","غشی کی حالت میں","ناتواں","نحیف و زار"]
اسم
صفت ذاتی
نڈھال کے معنی
١ - مضحمل، پژمُردہ، سست، کمزور۔
نڈھال کے جملے اور مرکبات
نڈھال, نڈھال سا
شاعری
- شکر خدا کہ اب تو ذرا جی بحال ہے
برہم مزاج ہے نہ طبیعت نڈھال ہے - اس جھوک ہی میں ہاتھ مع تیغ ٹوٹ جائے
گردن کٹاوے مفت گرے بس کہ ہو نڈھال - لگیا ایک چھورے کیرے جوں دنبال
ہو ہیبت سوں اس کے وہ چھورا نڈھال - جڑت روپ تیرا فکر میں نہ گھال
بھٹی غم کی لاکر، کی ہوتی نڈھال - دسی اس میں او شہ کو یک پیر زال
کہ بھوتینچ ضعیفی سوں ہوئی ہے نڈھال - کتیاں کے خوں کریں گے کی نین اس کے آج
کہ وو تو مد پی متی ہو نڈھال جاتی ہے - اب تو نڈھال پڑے رہتے ہیں ضعف ہی اکثر رہتا ہے
آئے گئے اُس کے کوچے میں جب تک جی میں طاقت تھی - کرتے ہیں نڈھال شہ پریاں کوں
دو نین ترے خمار پکڑے - گردن میں بارِ طوق طبیعت نڈھال ہے
کیوں کر دکھائیں تم کو ہمارا جو حال ہے
محاورات
- جی نڈھال ہونا
- فکر کا نڈھال کر دینا