پھٹے کے معنی
پھٹے کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ پَھٹے }{ پِھٹے }
تفصیلات
١ - پھٹا کی مغیرہ حالت (تراکیب میں مستعمل)۔, ١ - پھٹ کی محرفہ شکل تراکیب میں مستعمل۔, m["پھِٹ کی جمع دیکھیے ُپھِٹ"]
اسم
صفت ذاتی
پھٹے کے معنی
١ - پھٹا کی مغیرہ حالت (تراکیب میں مستعمل)۔
١ - پھٹ کی محرفہ شکل تراکیب میں مستعمل۔
پھٹے کے جملے اور مرکبات
پھٹے پھٹے, پھٹے حال, پھٹے حالوں
شاعری
- گلی میں اُس کی پھٹے کپڑوں پر مرے مت جا
لباس فقر ہے واں فخر بادشاہوں کا!!! - ہر اِک بھنور سے زیادہ تباہ کار ہیں یہ
جو چند خوف پھٹے بادباں میں رہتے ہیں - ہراک بھنورسے زیادہ تباہ کار ہیں یہ
جو چند خوف پھٹے بادباں میں رہتے ہیں - مجھ سے کیا واقعی ہوا چارا
آسماں جو پھٹے تو کیا چارا - آیا ہوں پارہ دوزئی دل سے بہت تنگ
ایسے پھٹے ہوئے کو میں کب تک رفو کروں - یہ کس ستم شعار کی حسرت ہوئی ہے خاک
آلودہ ہو کے پاؤں پھٹے کیوں غبار سے - کپڑے پھٹے تو لوگوں میں غیرت کہاں رہی
تعظیم اور تواضع کی بابت کہاں رہی - دل میں یک بات ہے کسے نہ کہوں
کہ پھٹے گی وہ بات یاں ہی پڑ - پھٹے کپڑے گزی کے اس سے ہم بہتر سمجھتے ہیں
اگر اترا ہوا ہووے تن نواب کا جوڑا - روا رکھ کلفت ایام میں بھی قدر نیکوں کی
پھٹے کپڑوں میں بھی ان کو سمجھ لے لعل گودڑ کا
محاورات
- آسمان کے پھٹے کو کہاں تک تھگلی لگائے
- اپنے بچے کو ایسا ماروں کہ پڑوسن کی چھاتی پھٹے
- اے پھٹے منہ خدا کی لعنت
- بڑبک ایک گئے بڑگاؤں۔ ڈیرا پائیں اونچے تھاؤں بہے بیاڑ (آندھی چلی) آڑ نہیں پادیں پھٹے گانڑ ملار گانویں
- پرائے پھٹے میں پاؤں دینا
- پرائے پھٹے میں ٹانگ اڑانا
- پھٹے حالوں (سے)
- پھٹے سے جڑتے نہیں کوٹن (کتنا) کرو اپاؤ۔ من موتی اور دودھ رس انکا یہی سبھاؤ
- پھٹے گانڑ ملار گائیں
- پھٹے میں پاؤں اڑانا یا دینا