نکلنا کے معنی
نکلنا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ نِکَل + نا }
تفصیلات
١ - نکسنا، اگنا، ابنا، پھوٹنا، زمین سے ابھرنا، جمنا، اوپر آنا، نمو ہونا، لگنا، آنا، جیسے بیج نکلنا، کونپل نکلنا، بال نکلنا، ناخن نکلنا، پھل نکلنا، پھول نکلنا۔, m["آوارہ و سرگرداں ہونا","اندر سے باہر آنا","انڈے سے باہر آنا","برآمد ہونا","پیدا ہونا","ثابت ہونا","ثبوت کو پہنچنا","جنم لینا","رواں ہونا","نمودار ہونا"]
اسم
فعل لازم
نکلنا کے معنی
عشق وہ چیز ہے دکھلائے اگر جذب اپنا خاک سے قمریوں کی شاخ صنوبر نکلے (آغا)
چارہ گر بھر نہ سکے میرے جگر کے ناسور ایگ گربند کیا دوسرا روزن نکلا (ظفر)
سمجھتے تھے ہم داغ گمنام ہو گا مگر وہ تو عالم میں مشہور نکلا (داغ)
ہزاروں خواہشیں ایسی کہ ہر خواہش پہ دم نکلے بہت نکلے مرے ارماں لیکن پھر بھی کم نکلے (غالب)
نکلنا خلد سے آدم کا سنتے آئے ہیں لیکن بہت بے آبرو ہو کر ترے کوچے سے ہم نکلے (غالب)
نکلنا english meaning
to be pulled or drawn outto be taken out; to be expressed; to be extracted; to be extricated (from) to be deduced; to be produced; to be invented; to be hatched (egges); to be performedor accomplishedor effected; to be worked outbe solved
شاعری
- منزل بہت ہی دور تھی، رستے تھے اجنبی
تاروں کے ساتھ ساتھ نکلنا پڑا ہمیں - تری زد سے نکلنا چاہتا ہے
یہ دریا رخ بدلنا چاہتا ہے - گر اس لب شیریں کی تمنا نہو جی میں
ہو جی کا نکلنا نہ دم باز پسیں تلخ - اپس گھر میں اچ نا نکلنا بھلا
برا وقت ہے دیک چلنا بھلا - کسی ڈھب سے جوں توں کے چلنا ہوا
عجب مہلکے سے نکلنا ہوا !! - اُسے دشوار ہے جگ میں نکلنا غم کے پھاندے سوں
جو کئی دیکھا ہے تیرے برمنیں جامہ دودامی کا - رنگ چمکا اس قدر اس قاتل احباب کا
بند آخر کو نکلنا ہو گیا مہتاب کا - قیامت کے آنے کا سیوٹ نشان
سو اس کا نکلنا ہے سچ دل میں جان
محاورات
- آپے سے نکلنا
- آدھے دھڑ کا دم نکلنا
- آغوش سے نکلنا
- آفتاب مغرب سے نکلنا
- آنسو پھوٹ نکلنا
- آنکھ سے آنسو نکل آنا (نکلنا)
- آنکھ سے ایک آنسو نہ نکلنا
- آنکھ سے بچ کر نکلنا
- آنکھوں سے آنسو نکل آنا یا نکلنا
- آنکھوں سے جان نکلنا