وحشت کے معنی

وحشت کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ وَح + شَت }

تفصیلات

١ - غیر مانوسی، نفرت جیسی جنگلی جانوروں میں ہوتی ہے۔, m["بھیانک پن","بے چینی","دم اُلٹنا","غیر مانوسی","ویرانہ پسندی"]

اسم

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )

اقسام اسم

  • جمع : وَحْشَتیں[وَح + شَتیں (ی مجہول)]
  • جمع غیر ندائی : وَحْشَتوں[وَح + شَتوں (و مجہول)]

وحشت کے معنی

١ - غیر مانوسی، نفرت جیسی جنگلی جانوروں میں ہوتی ہے۔

٢ - گھبراہٹ، دم الٹنا، جنون، دیوانگی۔

٣ - حیوانیت، جہالت، ویرانہ پسندی۔

٤ - اداسی، ویرانگی، آوارگی، بھیانک پن۔

٥ - دہشت، خوف، ڈر، ہیبت۔

وحشت کے مترادف

خوف, ڈر, کرب, گھبراہٹ, بربریت, بھڑک

آوارگی, اُداسی, اضطراب, بھڑک, جنون, جہالت, حیوانیت, خفقان, خوف, دھڑکا, دہشت, دیوانگی, رسیدگی, سودا, ضبط, گھبراہٹ, نفرت, ڈر, ہیبت

وحشت english meaning

(or ped. va h-)dreadfearferocitysavagenesswildness

شاعری

  • مرزبوم سے بے ادبی تو وحشت میں بھی کم ہی ہوئی
    کوسوں اُس کی اُور گئے پر سجدہ ہر ہر گام کیا
  • ایسے آہُوئے رم خوردہ کی وحشت کھونی مشکل تھی
    سِحر کیا‘ اعجاز کیا‘ جن لوگوں نے تجھ کو رام کیا
  • کہیں ہیں میر کو مارا گیا شب اُس کے کوچے میں
    کہیں وحشت میں شاید بیٹھے اُٹھ گیا ہوگا
  • عالم عالم جوش و جنوں ہے‘ دنیا دنیا تہمت ہے
    دریا دریا روتا ہوں‘ صحرا صحرا وحشت ہے
  • مجنوں کو عبث دعوئے وحشت ہے مجھی سے
    جس دن کہ جنوں مجھ کو ہوا تھا وہ کہاں تھا
  • باغ جیسے راغ وحشت گاہ ہے
    یاں سے شاید گل کا موسم ہوگیا
  • آگے ہماری عہد سے وحشت کو جا نہ تھی
    دیوانگی کسو کی بھی زنجیر پا نہ تھی
  • وحشت ہے بہت میر کو مل آیئے چل کر
    کیا جانئے پھر یاں سے گئے کب ہو ملاقات
  • ساتھ ہی اس سر عریاں کی یہ وحشت کرنا
    پگڑی الجھی ہے مری اب تو بیابان کے بیچ
  • مارا پڑا ہے اُنس ہی کرنے میں ورنہ میر
    ہے دور گر دوا دی وحشت شکار عشق

محاورات

  • اپنے سائے سے وحشت کرنا
  • اپنے سائے سے وحشت ہونا
  • اپنے سایے سے بچنا / بھڑکنا / وحشت کرنا
  • سائے سے وحشت ہونا
  • وحشت برسنا
  • وحشت برسنا (یا ٹپکنا)
  • وحشت کی لینا
  • وحشت ہونا

Related Words of "وحشت":